عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

Eid Milad Un Nabi

Eid Milad Un Nabi

تحریر: اقرا ء سیف (فیصل آباد)
آج سے چودہ سو سال پہلے عرب جہالت کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا قبائل برسوں سے ایک دوسرے کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے تڑپتی اور سسکتی ہوئی زندگی کے زخموں سے تعفن اٹھ رہا تھا انسان صراط مستقیم سے بھٹک کر افراط و تفریط کا شکار ہو چکا تھا کہیں وہ خدائی کا دعویدار تھا تو کہیں درختوں اور پتھروں کے سامنے سجدہ ریز تھا کوئی آگ کو پوج رہا تھا تو کسی نے گائے کو اپنا خدا مانا ہوا تھا کسی کی عزت و آبرو محفوظ نہ تھی۔

باپ اپنی بیٹیوں کو خود اپنے ہاتھوں سے زندہ درگور کر دیتے عرب کی سر زمین گھٹا گوپ اندھیروں میں ڈوبی کسی روشنی کی کرن کی منتظر تھی وقت کسی عظیم شخصیت کا انتظار کر رہا تھا زمین اپنے سینے پر ایک محسن انسانیت کے قدموں کی چاپ سننے کے لئے بے قرار تھی آسمان ایک بندہ حق پر اپنی رحمتیں برسانے کو بے تاب تھا۔

ظہور قدسی کی ایک نورانی گھڑی میں عرب کا چاند وادی مکہ میں چمکا اور پورے جہاں کو تا ابد کے لیے روشن کر گیا وہ صبح درخشاں جب فضائے عالم مسرتوں کے دل آویز نغموں سے گونج اٹھی اس انقلابی صبح میں جو روشنی کی کرنیں پھوٹی انہوں نے عالم تاریخ کا رخ بدل دیا عرب کو زمانہ جاہلیت سے نکال کر روشنی کے سفر کی دعوت دی بے مقصدیت کی شاہراہ پر بلکتی سسکتی اور بھٹکتی انسانیت کو عرفان و آگہی کی دولت سے نواز کر خالق تک رسائی کی حقیقی منزل سے ہمکنار کیا بلاشبہ یہ وہی لمحات تھے جس کے انتظار میں شام و سحر نے لاکھوں کروٹیں بدلی تھی۔

2ولادت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دن جسے آج اہل اسلام 12 ربیع الاول کو مناتے ہیں پوری انسانیت کے لیے یوم نجات بن گیا جس نے یتیموں ,بے کسوں اور مفلسوں کو بھی زندگی گزارنے کے وہی حقوق دیئے جو معاشرے کے دیگر صاحب ثروت لوگوں کے ساتھ مختص تھے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظلمت ودہر میں روشنی کا وہ مینار ہے جس سے قیامت تک بھٹکنے والے قافلوں کو منزل کا سراغ ملتا رہے گا۔

Allah

Allah

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حق و صداقت کا درس دیا بدلہ لینے کی بجائے معاف کر دینے کی تلقین فرمائی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اسی خوبی کے اعتراف میں اجی لیونا رڈ نے کہا ”حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک خاص خوبی جو انہیں دنیا کے تمام برگزیدہ بندوں سے ممتاز کرتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دین کی سر بلندی کے لیے انسانیت کا دامن انسانوں کے خون سے داغدار نہیں کیا۔

یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پر امن طبیعت کو ظاہر کرتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو اپنے چچا حضرت حمزہ رضی اللہ تعالی عنہ کے قاتل کو بھی معاف کر دیا تھا جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا کا کلیجہ نکال کر چبا ڈالا تھا 3۔کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق توڑا آپ صلی اللہ نے اس سے جوڑا لیا کسی نے آپکو محروم کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے نواز دیا کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گالی دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسکراہٹ کے پھول دیے کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کوڑا پھینکا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی عیادت کی طاقت انتقام ہوتے ہوئے بھی عفودرگزر کیا۔

قرآن پاک میں ارشاد ہے
” اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ اخلاق کے اعلی مرتبے پر فائز ہیں”

بے شک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اخلاق حسنہ ہمارے لیے رہتی دنیا تک ہدایت کا سر چشمہ ہے جس سے راہ حق سے بھٹکنے والے تمام مسافر فیض یاب ہو سکتے ہیں ہمیں فخر ہے کہ ہم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اُمتی ہیں جن کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔

Eid Milad un Nabi

Eid Milad un Nabi

کیونکہ آج انسانیت نہ بو علی سینا کے طب پر ناز کر سکتی ہے نہ لینن کے اشتراکی نظریات پر انسانیت نہ شکسپیئر کے ادب پر فخر کر سکتی ہے نہ ابن بطوطہ کے سفر ناموں پر انسانیت نہ ہلاکو اور چنگیز خان کی سفاکیت پر نازاں ہو سکتی ہے اور نہ ہی نہرو اور گاندھی کے ہندو ازم پر فخر کر سکتی ہے کیونکہ انسانیت کے لیے اگر کوئی قابل فخر ہستی ہے تو وہ آقائے دوجہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہے۔

وہ خاور حیات کا درخشندہ آفتاب
صبح ازل ہے جس کی تجلی سے فیض یاب
شایان ہے اسکو سرور کونین کا لقب
نازاں ہے اس پہ رحمت دارین کا خطاب

تحریر: اقرا ء سیف (فیصل آباد)