بھتا اور ڈرگ مافیا کے بعد کراچی میں پارکنگ مافیا منظم

 Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) بھتہ مافیااور ڈرگز مافیا تو پہلے ہی شہر قائد کے دامن پر داغ تھے تاہم اب ایک اور منظم مافیا سامنے آرہا ہے جو ہے پارکنگ مافیا۔

رمضان المبارک میں بالخصوص اور عام دنوں میں بالعموم یہ مافیا پارکنگ پلازوں اور مصروف تجارتی مقامات پر نظر آتا ہے۔ پرچی تھمانے اور رقم وصول کے بعد ایسے عناصر اپنی ذمہ داری سے فارغ اور پھر چاندی ہوتی ہے۔ ٹریفک پولیس کی جو انھیں اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ شہر قائد میں ویسے تو کئی مافیاز کام کر رہے ہیں لیکن عید کی آمد سے قبل شاپنگ پلازوں اور بازاروں میں پارکنگ مافیا سرگرم ہوجاتا ہے۔

آپ اپنی سواری شاپنگ مال یا سڑک پر لگائیں تو اچانک ایک آدمی نمودار ہوگا جس کے ہاتھ میں پرچیاں ہوں گی چارجڈ پرکنگ کی، یہ پرچیاں کہاں چھپی کس نے اس کی اجازت دی اس سے قطع نظر۔ بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ ڈرائیور کے ہاتھ میں پارکنگ فیس کے نام پر ایک پرچی تھما دی جاتی ہے۔ تھمائی گئی پرچی پر گاڑی کے لیے 50 سے 70 روپے اور موٹرسائیکل کے لیے 20 سے 40 روپے کی رقم درج ہوتی ہے۔

اگر رقم ادا کرنے میں آپ نے ہچکچاہٹ کا سہارہ لیا تو کئی کونوں سے متعدد نمودار ہوتے ہیں جن کو رکھا ہی لوگوں کو ڈرانے اور دھکانے کے لیے رکھا گیا ہوتا ہے، نہ چاہتے ہوئے بھی پیسے اداکرنے پڑتے ہیں تاہم وصول کی گئی پرچی پر یہ بات مشتہر ہوتی ہے کہ گاڑی، موٹرسائیکل کے نقصان یا گمشدگی کی صورت میں پارکنگ مافیا ذمہ دار نہیں ہو گی۔

اکثر مقامات پر تو یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ شہری جس پارکنگ کی فیس ادا کرتے ہیں۔ واپس آنے پر انھیں وہاں اپنی سواریاں نہیں ملتی بلکہ انھیں رخ کرنا پڑتا ہے ٹریفک سیکشنز کا جہاں انھیں لفٹنگ چارجز اور چالان بھی ادا کرنے پڑتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق پارکنگ مافیا۔

علاقہ پولیس سمیت اثر و رسوں رکھنے والے افراد سے مل کر اپنا دھندہ کرتے ہیں جبکہ کے ایم سی بھی ماضی میں ایسے افراد کا مبینہ طور پر ساتھ دیتی رہی ہے۔ اللہ اللہ کر کے اب کے ایم سی کو ہوش آیا ہے جس کی نشاندہی پر رینجرز نے پارکنگ مافیا کے متعدد ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے غیر قانونی پارکنگ کی پرچیاں اور رقم بھی برآمد کی گئی ہے۔