لاہور (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ میں منتخب وزیراعظم تھا لیکن مجھے نااہل قرار دیا گیا اور اب وزیراعظم نواز شریف کی باری ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے این آر کا فائدہ اٹھایا انہیں کسی نے پوچھا تک نہیں، میں این آراو سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل نہیں تھا لیکن مجھے اس کیس سمیت 28 دیگرمقدمات میں پھنسا دیا گیا جب کہ میں منتخب وزیراعظم تھا اورنا اہل قراردے دیا گیا۔
اب تک عدالتوں میں پیش ہو رہا ہوں کئی مقدمات میں ضمانت بھی ہوئی اور اب بھی 27 کے قریب مقدمات میں میرا نام شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وزیراعظم نوازشریف کی باری ہے انہیں پاناما لیکس کی وضاحت کے لئے پارلیمنٹ میں آنا ہوگا اورہم بھی اپنا مؤقف پارلیمنٹ میں ہی پیش کریں گے تاہم پاناما لیکس کے معاملے پرمتحدہ اپوزیشن کے درمیان مشاورت جاری ہے۔
اپنے بیٹے علی حیدر گیلانی کی بازیابی کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ علی حیدرکے اغوا کا کیس ایک نہیں پورے ملک میں ایسے بہت سے کیسز ہیں۔ میرے بیٹے کی سلامتی اور اس کے بعد ملک واپسی ایک معجزہ ہے، اس کی بازیابی پر تمام سیاسی رہنماؤں کے مبارکباد کے فون آرہے ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ بات غلط ہے کہ میرے امریکی حکومت سے براہ راست تعلقات ہیں، بیٹے کی بازیابی کے لئے افغان حکومت سے مسلسل بات چیت ہوتی رہی ہے اور اس حوالے سے افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی اور افغان فورسز کے مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں ہی علی حیدر کی بازیابی ممکن ہوسکی اور اس آپریشن کے دوران القاعدہ کے کمانڈر سمیت متعدد دہشت گرد بھی مارے گئے، بیٹے کی بازیابی پر دونوں فورسز کے اعلیٰ حکام کا مشکور ہوں۔
دوسری جانب اپنی بازیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دعاؤں کی بدولت آج اپنے گھراورخانداں میں موجود ہوں، 3 سال کیسے گزرے اور کابل سے لاہور تک کا سفر ایک طویل داستان ہے۔