کراچی (اسٹاف رپورٹر) انتخابات میں دھاندلی کی روایت کے باعث آج ملک غیر یقینی سیاسی صورتحال سے دوچار ہے اور جمہوریت کا مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہے اسلئے روایت کے مطابق ایکبار پھر تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی و جمہوری قوتوں کو اعتماد میں لئے بغیر حکومت و اپوزیشن نے اپنے طور پر چیف الیکشن کمشنری کا انتخاب کیا تو اس سے آئندہ انتخابات میں دھاندلی کا تاثر فروغ پائے گا۔
انتخابات مینڈیٹ چوری ہو جانے کے غم سے دوچار عوام کے اعتماد سے محروم رہیں گے اسلئے چیف الیکشن کمیشن کے انتخاب و تقرر کیلئے تمام سیاسی و جمہوری قوتوں سے مشاورت کی جائے اور اس مقصد کیلئے حکومت کی جانب سے فوری طور پر آل پارٹیز طلب کرکے سپریم کورٹ کی دی گئی مہلت سے قبل چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کیا جائے۔
محبان وطن روشن پاکستان کے چیئرمین و قائد امیر پٹی نے روشن پاکستان ہا ¶س میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی بےداغ کردار کے مالک دیانتدار انسان اور چیف الیکشن کمشنر کیلئے موزوں ترین امیدوار ہیں مگر سیاسی و جمہوری قوتوں کے اعتماد و حمایت سے محرومی ان کی صلاحیتوں پر اثر انداز ہو کر انتخابات کو ایکبار پھر متنازعہ بنا دے گی۔
اسلئے آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جمہوری و سیاسی قوتوں کی مشاورت و اعتماد اور حمایت سے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ہی ملک کو سیاسی غیر یقینی سے نجات دلاکر جمہوریت کے مستقبل کو محفوظ بنا سکتا ہے جبکہ دھاندلی ثابت نہ ہونے پر عمران خان کی جانب سے دھرنے کے خاتمے کا اعلان خوش آئند ہے اسلئے حکومت کو فوری طور پر دھاندلی کی شفاف تحقیقات کرانی چاہئیں کیونکہ اس سے گریز حکومت کے ماتھے کو داغدار بنا رہا ہے۔