لاہور (جیوڈیسک) الیکشن ٹریبونل نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے حلقے این اے 122 پر اپنا فیصلہ سنا دیا۔
فیصلے میں الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 کا الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے ری پولنگ کا حکم دے دیا۔ ساتھ ہی الیکشن ٹربیونل نے پی پی 147 اور پی پی 148 پر بھی دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا، ٹربیونل نے یہ فیصلہ 17 اگست کو محفوظ کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل لاہور کی طرف سے این اے 122 مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد آج فیصلہ سنایا جانا تھا۔ لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے انتخابی معرکے میں مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ہرا کر قومی اسمبلی پہنچے، ایاز صادق اسپیکر منتخب ہوئے،مگر عمران خان دھاندلی کے الزامات لیکرالیکشن ٹربیونل پہنچے۔
جولائی 2013ء کو سماعت شروع ہوئی تو سردار ایاز صادق ہائی کورٹ سے حکم امتناع لے آئے،نومبر 2014ء کو حکم امتناعی ختم ہونے پر ٹربیونل نے سماعت شروع کی تو جسٹس ریٹائرڈ غلام حسین اعوان کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا گیا۔تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے بعد عمران خان نے الیکشن ٹربیونل کے روبرو بیان ریکارڈ کرایا ،میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ اسپیکر ایاز صادق نے بھی ٹربیونل کے روبرو بیان ریکارڈ کرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ شواہد کی بنیاد پر آئے گا ۔ عمران خان اور سردار ایاز صادق کے بیانات کے بعد ٹربیونل نے نادرا اور فرانزک سائنس لیبارٹری سے انتخابی سامان کی رپورٹس حاصل کیں جس پر فریقین کے وکلا نے جرح کی،اپنے دلائل بھی پیش کیے۔