انتخابی امیدواروں کے جمع کرائے گئے کاغذات میں دلچسپ انکشافات ہوئے ہیں۔ قومی اسمبلی کیایک ہزار دو سو چھبیس نے اپنا پیشہ اور ذریعہ معاش ظاہر نہیں کیا۔تئیس امیدوار بیروزگار،تیس پراپرٹی ڈیلر اور اٹھہترکا پیشہ ہی سیاست ہے۔ قومی اسمبلی کے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہونے کے بعد اب میدان میں چار ہزارایک سو آٹھ امیدوار رہ گئے ہیں۔
جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں امیدواروں کے دلچسپ انکشافات ہوئے ہیں۔ انتخابی معرکے میں شریک ایک ہزار دو سوچھبیس امیدواروں کو اپنا پیشہ لکھنے میں شرمندگی محسوس ہوئی اس لئے انھوں نے کاغذات میں اسے لکھنا ہی مناسب نہ سمجھا۔ رپورٹ کے مطابق سات سو چھیاسی امیدوار زراعت سے وابستہ ہیں۔
سات سو ستتر امیدواروں کا ذاتی کاروبار جبکہ تین سو سات امیدوار وکیل ہیں۔ دو سو چھہتر امیدوار زمیندار ایک سو اکتیس ملازم پیشہ ہیں۔ اکہتر امیدوار ڈاکٹر ہیں تو اڑتالیس پیش امام یا عالم، انتخابات میں اڑتالیس سماجی کارکن اور اکتالیس گھریلو خواتین بھی امیدوار ہیں۔
پراپرٹی ڈیلر بھی میدان میں موجود ہیں جن کی تعداد تیس ہے۔ انتیس امیدوار ریٹائرڈ ملازم جبکہ اٹھائیس مزدور ہیں۔ بائیس صحافی بھی انتخابی اکھاڑے میں اترنے کے لئیتیار ہیں۔ چودہ طالبعلم جبکہ تئیس بیروز گار ہیں اور اٹھہتر امیدوار تو ایسے ہین جو کوئی اور کام نہیں کرتے بس صرف سیاست کرتے ہیں۔