اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحات کے لئے تجاویز انتخابی اصلاحات کمیٹی کے حوالے کردیں۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کو پیش کی گئی۔
تجاویز میں آئین کی شق 224 میں ترمیم کے علاوہ بائیو میٹرک سسٹم اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے قانون سازی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ فوری طور پر مردم شماری اور مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرانے کے لیے کہا گیا ہے۔
تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے لیے ضروری قانون سازی اوراقدامات کرنے کی بھی سفارش کی ہے جبکہ تجویز دی ہے کہ پارلیمنٹ کی مخصوص نشستیں سیاسی جماعتوں کی حاصل کردہ نشستوں کے بجائے حاصل کردہ ووٹوں کے تناسب سے دی جائیں۔
ریٹرننگ افسران اور الیکشن اسٹاف کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مزید اضافہ کرنے، انتخابات سے 60 دن قبل الیکشن اسکیم جاری کرنے کی اجازت دینے اور اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے بعد 90 دن کے بجائے 120 دنوں میں الیکشن کرانے کی تجاویز کا جائزہ لینے کی سفارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کا آئندہ اجلاس 29 ستمبر کو ہو گا جس میں پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کے حکام کو بھی طلب کیا گیا ہے تاکہ تحریک انصاف کی جانب سے جعلی بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے الزامات پر ان کے موقف کو سنا جاسکے۔