اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے کل جماعتی کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا کہ اے پی سی میں چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ سامنے آیا جس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، اگر کسی امیدوار کو کسی حلقے یا پولنگ اسٹیشن سے شکایت ہے تو قانون کی مطابق اس کا ازالہ کیا جائیگا، کوئی شکایت ہے تو آئین میں دیئے گئے طریقے پر عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام کامیاب اور ہارنے والوں سے توقع رکھتا ہے کہ وہ عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے انتخابی رائے کو نہ صرف تسلیم کریں بلکہ جمہوری عمل کے لیےمثبت کردر ادا کریں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کی شفافیت اور غیر جانبداری اس عمل سے ظاہر ہوتی ہے کہ ملک کے طو ل وعرض میں الیکشن وقت پر مقرر ہوئے، ان میں ووٹرز کی کثیر تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور ووٹر ٹرن آؤٹ 52 فیصد رہا۔
انہوں نے کہا کہ نتائج میں تاخیر پر صوبائی الیکشن کمشنرز ، آر اوز اور پریذائیڈنگ آفیسرز سے وضاحت طلب کی ہے۔
بابر یعقوب نے مزید کہا کہ عام انتخابات شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوئے، فافن اور یورپی مبصرین نے الیکشن کو آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن قرار دیا، یہ قوم کی جمہوری فتح اور اعزاز کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ کے لیے متعدد اقدامات کیے، مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر نیب سے درخواست کی گئی کہ ان کے امیدواران کو ہراساں نہ کیا جائے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ کمیشن نے الیکشن کے تمام مراحل تک عوام تک فوری رسائی کو یقینی بنانے کےلیے متعدد اقدامات کیے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار 85 ہزار پولنگ اسٹیشنوں کا سروے کرایا گیا اور صوبائی حکومتوں کو سہولیت دینے کا کہا گیا جب کہ یہ پہلا الیکشن ہے جس میں خواتین کی بطور ووٹر اور امیدوار شرکت کو سب نے سراہا۔