اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان کی جانب سے لگائے گئے انتخابات میں دھاندلی کےالزامات مسترد کر دیئے ہیں۔
شاہراہ دستور پر دھرنوں کے باعث قائم مقام چیف الیکشن کمشنر انور ظہیر جمالی کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں منعقد ہوا، اجلاس کے دوران پرنٹنگ کارپوریشن نے بیلٹ پیپرزکی چھپائی کےمعاملے پر الیکشن کمیشن کو بریفنگ میں بتایا کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں بیلٹ پیپر کی چھپائی کا پورا عمل فوج کی نگرانی ہوا باقی بچ جانے کا کاغذ جلادیا گیا تاکہ اس کے کسی بھی قسم کے غلط استعمال کا اندیشہ نہ رہے، بیلٹ پیپرز پر سیریل نمبر کی چھپائی کے لئے لاہور سے 22 افراد کو خصوصی طور پر بلایا گیا جو پولیس کی تحویل میں اسلام آباد پہنچے۔
اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان کے الزامات کا جائزہ لیا گیا، اس موقع پر افضل خان کے انٹرویو کی ویڈیو کا بھی بغور جائزہ لیا گیا اور اس میں لگائے گئے الزامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن نے سابق ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان اور تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کےالزامات سے متعلق تمام الزامات مسترد کر دیئے۔
الیکشن کمیشن کے اجلاس میں افضل خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے سیاسی جماعتوں کی درخواست پرریٹرننگ افسران عدلیہ سےلئے گئے جب کہ عام انتخابات کی غیرملکی مبصرین نے بھی تعریف کی۔