لاہور(جیوڈیسک) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے وہاڑی کے حلقہ پی پی 239میں اٹھارہ فروری کو ہونے والے ضمنی انتخابات رکوانے کے لئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے قراردیا ہے الیکشن کمیشن فیصلے کرنے میں خود مختار ہے عدالت مداخلت نہیں کر سکتی۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کیس کی سماعت کی۔صوبائی الیکشن کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ نشست خالی ہونے کے بعد اگر اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں ایک سو بیس یوم سے کم ہو تو انتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔ مگر رکن اسمبلی محمد اسلم کے انتقال کے بعد اسمبلی کی مدت ایک سو اکتیس دن تھی۔ تاہم الیکشن کمیشن انتظامی وجوہات کی وجہ سے ساٹھ دن میں انتخابات کا شیڈول نہ دے سکی اور یوں اب انتخابات کے نتیجے میں رکن سینتالیس دن کی لیے منتخب ہو گا۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ ئین کے تحت منتخب رکن کی مدت ساٹھ یوم سے کم نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ایک الیکشن پر تین کروڑ سے زائد خرچ آتا ہے۔ عدالت نے کیس نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ یہ فیصلہ کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔