کراچی (جیوڈیسک) پنجاب کے صوبائی الیکشن کمشنر محبوب انور اور سندھ کے الیکشن کمشنر طارق قادری نے ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن شیرافگن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے الزامات کا جواب پوائنٹ ٹو پوائنٹ دیا۔
ایڈیشنل سیکریٹری شیر افگن کا کہنا تھا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کو ایک مرتبہ الیکشن 2013 سے پہلے مدت ملازمت میں توسیع دی گئی تھی جبکہ دوسری بار بلدیاتی الیکشن کے باعث مجبورا ایسا کیا گیا۔
الیکشن کمشنر سندھ طارق قادری کا کہنا تھا کہ میں نہ تو پرویز ملک کو جانتا ہوں اور نہ ہی مجھے جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے کسی سے ملنے کا کہا تھا انھوں نے کہا کہ میچ فکسنگ کے الزام بھی بے بنیاد ہے۔ الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپر کی چھپائی کا صوبائی الیکشن کمیشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز صرف حکومتی پرنٹنگ پریس میں چھپتے ہیں جبکہ بیلٹ پیپر کاغذ خصوصی طور پر تیار ہوتا ہے ایمرجنسی میں تیاری ناممکن ہے۔
ایڈیشنل سیکریٹری اور دونوں صوبائی الیکشن کمشنرز کا کہنا تھا کہ عمران خان کے الزامات کا تفصیلی جواب جلد اسلام آباد میں دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان الزامات کی وضاحت کی ہے جو ہم پر لگائے گئے تھے لیکن ہم کسی بھی صورت میں استعفیِ نہیں دیں گے۔