اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے انتخابی دھاندلیوں کے الزامات کا جواب دینے کیلیے حقائق نامہ تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے کہا ہے کہ حقائق نامہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بھجوایا جائے گا۔
مقناطیسی سیاہی کی فراہمی اور استعمال سے متعلق معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں مقناطیسی سیاہی کے ایشو کو فوقیت حاصل ہو گی اوراس پرالیکشن کمیشن کی جانب سے پی سی ایس آئی آرکی رپورٹ کی روشنی میں ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے نادرا حکام کی جانب سے سامنے آنیوالے بیانات کے بعد حتمی رائے کا بھی امکان ہے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے انتخابات میں قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانوں کی حد بڑھا کر 50 ہزار سے 5 لاکھ تک کرنے کی سفارشات انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے سپرد کر دیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جرمانے کی حد معمولی ہونے کے باعث انتخابی قوانین کی خلاف ورزی جان بوجھ کرکی جاتی ہے۔
عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق دوسرے شخص کی جگہ ووٹ کاسٹ کرنے کی سزا 3 سال اورجرمانہ 5 ہزار تھاجس کو بڑھا کر ایک لاکھ کرنے جبکہ پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کرنے والے شخص یا اشخاص کیلیے 5 لاکھ تک جرمانہ کرنے کی سفارش کی ہے۔