الیکشن کمیشن سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابہام دور کرے۔ نعیم کھو کھر

کراچی : کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان کے چیئر مین نعیم کھو کھر نے اپنے ایک بیان میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے جمہوری حکومتوں کے آمرانہ فیصلوں کی شکست قرار دیا ہے بلدیاتی نظام میں ترمیم در ترمیم کے ذریعے بلدیاتی نظام کو بے اختیار بنا دیا گیا ہے نعیم کھو کھر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابہام کو دور کیا جائے اور 23 مارچ2014ء سے قبل ملک بھر میں 2001ء کے بلدیاتی نظام کے تحت مقامی حکومتوں کے انتخابات کا انعقاد کراکر ملک بھر کے عوام کو علاقائی مسائل سے نجات دلائی جائے۔

نعیم کھو کھر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اپنے آپ کو جمہوریت کے دعویدار پارٹیاں عوام کو مقامی حکومتوں کا نظام فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نظام جمہوریت کی نرسری ہے اور اس سے عوام کو دور رکھ کر ملک میں جمہوریت کے پودے کو پروان نہیں چڑھا یا جاسکتا۔

کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان نے ملک بھر کی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے جلد ازجلد انعقاد اور عوام کو مسائل کے دلدل سے نکالنے کے لئے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے حکومت وقت کو پورے ملک میں ایک بلدیاتی نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات کرانے دبائو ڈالیں تاکہ ملک میں ترقی اور عوامی خوشحال کا دور لایا جاسکے۔