اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کر دی۔
پاکستان تحریک انصاف نے ویڈیو اسکینڈل کی بنیاد پر یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے پی ٹی آئی کی استدعا کو مسترد کر دیا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دینے کی درخواست کو 22 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما ملیکہ بخاری نے کہا کہ ہمارا پہلا حصہ تھا کہ اس کیس کو قابل سماعت قرار دیا جائے اور دوسرا حصہ تھا کہ ایوان کے اوپر کالا داغ لگنے سے بچایا جائے ، الیکشن کمیشن نے ہماری استدعا کو نہیں مانا، آج پاکستان تحریک انصاف نہیں ہاری بلکہ پاکستان کی عوام ہاری ہے۔
اس موقع پر فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے تمام تر ویڈیوز دیکھیں اور ہمارے ثبوت میں جان ہے، الیکشن کمیشن تسلیم کررہاہےاور اس بنیاد پر ان کونوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضمیروں کے سودے کرکے یوسف رضا گیلانی سینیٹر بنے ہیں۔
اس سے قبل دورانِ سماعت الیکشن کمیشن نے کہا آڈیو ویڈیو ٹیپ کی صداقت دیکھنی ہوتی ہے، ہم کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو نہیں جانتے، مرکزی مجرم وہ ہیں جو مستفید ہو رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ چاہتے ہیں آپ ان افراد کا بھی ہمیں بتادیں تاکہ ہم انہیں یہاں لائیں، یہ جمہوریت کا حسن ہے اس لیے ووٹ کو خفیہ رکھا گیا ہےاس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اس حسن نے ہمیں اتنا تنگ کیا کہ آج ہم یہاں آرہے ہیں۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن میں ویڈیو بنانے والے شخص کا حلف نامہ بھی پیش کیا گیا۔
واضح رہےکہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ کے الیکشن میں اپوزیشن کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو شکست دی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ الیکشن میں جیت کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔