اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں حز ب اختلاف کے سربراہ خورشید شاہ آج (پیر) چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے معاملہ پر ملاقات کریں گے۔ دونوں رہنماؤں میں جمعہ کو ٹیلی فونک گفتگو کے دوران آج ملاقات شیڈول کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ پچھلے سولہ مہینو ں سے خالی ہے اور سپریم کورٹ نے اس اہم آئینی نشست کو پر کرنے کیلئے چوتھی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔ خورشید شاہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ اس عہدہ کیلئے ناموں کی تجویز صرف وزیر اعظم کے سامنے پیش کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آئین کے تحت چیف الیکشن کمشنر سابق جج یا اعلی عدلیہ سے ہونا چاہیئے اور اسی آئینی قدغن کی وجہ سے دونوں سائیڈز مناسب امیدوار ڈھونڈنے میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہوں نے تعیناتی کا معاملہ حل ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر پہلے ہی بہت تاخیر ہو چکی ہے اور وہ سپریم کورٹ کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔
ایک سوال کے جواب میں حزب اختلاف نے بتایا کہ انہیں سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا لہذا وہ آج سپریم کورٹ میں مقدمہ کی سماعت میں پیش نہیں ہوں گے۔ خورشید شاہ کے مطابق، وزیر اعظم سے ان کی ملاقات دوپہر میں ہو گی۔
خیال رہے کہ 25 نومبر کو تیسری ڈیڈ لائن ختم ہونے پر سپریم کورٹ نے یکم دسمبر کی نئی ڈیڈ لائن مقرر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 5 دسمبر کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس انور ظہیر جمالی وہ واپس بلا لیا جائے گا۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کی تعنیاتی کیلئے 28 اکتوبر، 13 اور 25 نومبر کی ڈیڈلائنز مقرر کی تھیں۔ تاہم یہ معاملہ حل نہ ہو سکا کیونکہ وزیرا عظم اور اپوزیشن لیڈر 6 نومبر کو ملاقات کے بعد بیرون ملک چلے گئے تھے اور پھر دونوں میں براہ راست اس حوالے سے بات چیت نہ ہو سکی۔
دونوں جانب سے آج کوئی نیا نام سامنے نہ آنے کی صورت میں سابق سپریم کورٹ جج جسٹس طارق پرویز خان واحد امید وار رہ جائیں گے۔ حکومتی اور اپوزیشن ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سابق چیف جسٹس تصدیق حسین جیلانی کو اس عہدہ کیلئے رضامند کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
جیلانی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے تنقید کا نشانہ بننے کے بعد اس عہدہ کو قبول کرنے سے معذرت کر لی تھی۔ خورشید شاہ سے جب جسٹس طارق پرویز کی تقرری کے امکانات کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا ‘جسٹس طارق پرویز کا نام تاحال زیر غور ہے’ حکومت اور اپوزیشن نے عمران خان کو چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا۔ خورشید شاہ کے مطابق کسی قسم کے تنازعہ سے بچنے کیلئے کوئی بھی شخص اس عہدہ کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ۔