اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات میں فوج تعینات نہ کرنے کی پنجاب حکومت کی تجویز مسترد کر دی۔ عسکری حکام نے فوج کی تعیناتی کیلئے الیکشن کمیشن سے پولنگ سکیم مانگ لی۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کے بیالیس حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی تیاریاں عروج پر ہیں۔
عسکری حکام کیساتھ ملاقات میں الیکشن کمیشن نے بائیس اگست کو حساس اور حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کرنے کی درخواست کی جس پرعسکری حکام نے الیکشن کمیشن سے حتمی پولنگ سکیم مانگ لی ہے تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ ضمنی انتخابات میں کتنے فوجی جوانوں کی تعیناتی کی ضرورت ہو گی۔
الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ دو سے تین روز میں بیالیس حلقوں کی پولنگ اسکیم تیار کر لی جائے گی۔ضمنی انتخابات میں امن و امان سے متعلق ایک اجلاس میں پنجاب نے پولنگ سٹیشنز پر فوج تعینات نہ کرنے کی تجویز دے دی ،پنجاب حکومت کی نمائندگی کرنے والے ایک اعلی افسر نے موقف اختیار کیا۔
کہ امن و امان کا قیام صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ فوج تعینات کیئے بغیر بھی امن و امان کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، مگر الیکشن کمیشن نے تجویز رد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ دوسرے صوبوں کی طرح پنجاب کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات ہو گی۔
سیلاب اور بارشوں سے ضمنی انتخابات کے پولنگ اسٹیشنز متاثر ہونے کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسروں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ رپورٹ میں متاثر ہونے والے پولنگ سٹیشنز کا جائزہ لینے کے بعد پولنگ اسکیم تبدیل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔