گوجرانوالہ: مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما و سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان نے کہا ہے کہ قادری کے گمراہ کن فارمولے عوام کو ورغلانے کے ہتھکنڈے ہیں، جعلی انقلابی 2018ء کے الیکشن میں اپنے منشور کی تائید حاصل کرنے عوام میں جائیں،بلاو ل جوش خطابت میں غیر سیاسی زبان استعمال کرنے لگتے ہیں انہوں نے سوچ سمجھ کر بات کرنے کا ہنر نہ سیکھا تو عوام میں مقبول نہیں ہو سکیں گے عمران خان جلسوں پر اربوں روپے ضائع کرنے کی بجائے انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمنٹ میں بات کرتے تو انہیں فائدہ ہوتا،ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان رسہ کشی سندھ میں سیاسی ماحول کو خراب کر سکتی ہے۔
جماعت اسلامی کودھرنوں جاری میں ناچ گانے کے خلاف کھل کر بات کرنی چاہئے نواز شریف کی استقامت اور عوام کے ساتھ کمٹمنٹ قابل داد ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش پر شہریوں کے وفود کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری عوام کو گمراہ کرنے کے لئے بلند وبانگ دعوے کر رہے ہیں جعلی انقلابیوں کے پاس کوئی ا لٰہ دین کا چراغ نہیں ہے جسے رگڑ کر وہ راتوں رات ملک کے مسائل کو حل کر دیں گے نئے صوبوں کے قیام کی باتیں کرنے والے پہلے منتخب ہو کر اسمبلیوں میں آئیں اور پارلیمان میں اپنی تجاویز دیں جو ایسی تجاویز پر غور کرنے کا اصل فورم ہے نہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کا ماضی گواہ ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر قائم نہیں رہتی۔
سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں فاصلے سیاسی ماحول میں بگاڑ کا باعث بن سکتے ہیں، سینئر راہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کو قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے سخت فیصلے کرنے ہوں گے اور قانون شکن عناصرکو بلا امتیاز سزا دینا ہو گی،ملک میں معاشی و سیاسی استحکام کے لئے اب دھرنوں کی چھٹی کرانی ضروری ہے ، اس موقع پر سٹیزن کونسل کے راہنما خواجہ عمادالدین، چوہدری اکرام، شاہد عزیز کھوکھر اور دیگر بھی موجود تھے۔