پشاور (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ہم پولنگ اسٹیشنز سے نتائج لے کر اٹھیں گے اور پورا پاکستان جیت کر دکھائیں گے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران آصف زرداری نے کہا کہ مجھے خیبر پختونخوا اور پختونوں سے پیار ہے کیونکہ اس دھرتی نے پاکستان کو بنانے، اس کے استحکام اور اس جنگ میں بڑی قربانی دی ہے جو ہم پر تھوپی گئی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ ہم یہ جنگ ہار رہے ہیں، گردن کاٹنے والا اور جس کی کٹ رہی ہے دونوں کلمہ پڑ ھ رہے ہیں، دونوں طرف سے اللہ اکبر کا نعرہ بلند ہوتا ہےاور اس میں نقصان مسلم دنیا کا ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھاکہ 2013 میں ہم نے انتخابی مہم ہی نہیں چلائی، میں نے پہلے دن ہی کہا تھاکہ یہ انتخابات آر او الیکشن ہیں۔ اس بار وہ خود ، بلاول اور آصفہ سمیت سب ہی میدان میں ہوں گے۔ الیکشن کے ٹکٹ خود تقسیم کریں گے، اب ہم این آر او الیکشن نہیں ہونے دیں گے، الیکشن کے نتائج لے کر اٹھیں گے اور پورا پاکستان جیت کر دکھائیں گے۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں پرویز مشرف سے جو پاکستان ملا اس میں ہمیں گندم اور چینی تک درآمد کرنی پڑی لیکن ہم نے ایک برس میں ہی ایسے اقدامات کئے جس سے ہمارے پاس گندم کے ذخائر جمع ہوگئے۔ ایک طرف کوئی کہتا ہے کہ میں شیر ہوں، شیر تو جنگل کا درندہ ہے جو ہر کمزور جانور کو کھاتا ہے، شیر کہتا ہے کہ میں کبوتر کھا جاؤں گا۔
حکومت کو 4 سال ہوگئے لیکن انہوں نے جو بڑے بڑے وعدے کئے وہ اب تک پورے نہیں ہوئے، پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں خام تیل فی بیرل 140 ڈالر تک تھا تو ہم بجلی 7 روپے فی یونٹ دے رہے تھے لیکن اب 40 ڈالر فی بیرل ہے اور حکومت بجلی 14 روپے فی یونٹ بجلی دے رہی ہے، اگر بجلی آبھی گئی تو اتنی مہنگی بجلی کون خریدے گا۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین کا کہنا تھا کہ میں نے خیبر پختونخوا میں پارٹی کارکنوں کے علاوہ شہدا اے پی ایس کے لواحقین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کی لیکن کسی نے بھی مجھے نہیں کہا کہ نئے پاکستان میں ہم خوش ہیں،انہیں تو یہاں پرانا پاکستان بھی اجڑا ہوا نظر آرہا ہے۔
پیپلز پارٹی دوبارہ اقتدار میں آئے گی سب کے ساتھ انصاف ہوگا، خیبرپختونخوا میں برسراقتدار جماعت خود کو سونامی کہتی ہے، اس سونامی نے خیبر پختونخوا میں تباہی پھیلائی ہوئی ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ یہ سونامی نہیں ہوگی بلکہ خیبر پختونخوا میں کوئی الگ جماعت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمش کاایسا دانہ نہیں جس میں تنکا نہ ہو، اب تو جج نے کسی کو گاڈ فادر کہہ دیا ہے اب میں کیا کہوں۔ نواز شریف کی حکومت ایک نیا فاٹا بل متعارف کرا رہی ہے، وزیر اعظم فاٹا والوں کو نیا لالی پاپ دے رہے ہیں لیکن ہم اس بل کی مخالفت کریں گے۔
پڑوسی ملکوں سے تعلقات پر آصف زرداری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ نواز شریف سے ملک سنبھل نہیں پارہا، ہمیں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر تشویش ہے، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھارت سے لائن آف کنٹرول پر تو کشیدگی رہتی تھی لیکن ہم نے دیگر پڑوسی ملکوں سے تعلقات کو کبھی اس قدر کشیدہ نہیں ہونے دیا جتنے آج ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دور کے دوستوں سے دوستی کے ساتھ ہی محلے والوں سے بھی مراسم رکھنے چاہئیں۔
کراچی میں پاک سرزمین پارٹی کی ریلی پر شیلنگ پر آصف زرداری نے کہا کہ میں پی ایس پی کو سیاسی جماعت نہیں مانتا، انہیں جلسہ کرنا ہے تو کسی میدان میں جائیں لیکن ریڈ زون جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔