اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے غیر سرکاری نتائج جاری کر دیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق ای سی پی کو اب تک نیشنل اسمبلی کی 230 جبکہ صوبائی اسمبیلیوں کی 500 نشستوں کے نتائج موصول ہو چکے ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا 86.8 فیصد ہے۔
قومی اسمبلی کی 230 نشستوں کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف 116 سیٹوں کے ساتھ پہلے، پاکستان مسلم لیگ (ن) 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 43 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
ان جماعتوں کے علاوہ جو سیاسی پارٹیاں قومی اسمبلی کی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہیں ان میں سے متحدہ مجلس عمل 12، پاکستان مسلم لیگ (ق) 4، بلوچستان نیشنل پارٹی 3، متحدہ قومی موومنٹ 6 اور بلوچستان عوامی پارٹی 2 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
پنجاب اسمبلی کی بات کی جائے تو یہاں 264 نشستوں میں سے پاکستان مسلم لیگ (ن) 119 سیٹیں حاصل کر کے پہلے، پی ٹی آئی 108 سیٹوں کے ساتھ دوسرے، پاکستان مسلم لیگ (ق) 7 سیٹوں کے ساتھ تیسرے جبکہ ایم ایم اے صرف 4 سیٹیں حاصل کر سکی ہے۔
سندھ اسمبلی کے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 64، پی ٹی آئی 18 اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے 11 سیٹیں حاصل کیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے جاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف 65 سیٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ دیگر جماعتوں کی بات ی جائے تو ایم ایم اے 10، اے این پی 6، پی ایم ایل این 5 اور پی پی پی کے صحے میں صرف 4 سیٹیں ہی آ سکی ہیں، تحریک انصاف کو کئی اہم حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی، مشکل سمجھے جانے والے حلقے این اے 22 جہاں تحریک انصاف کی جانب سے علی محمد خان امیدوار تھے ،پی ٹی آئی نے کامیابی حاصل کی۔
بلوچستان اسمبلی کی بات کی جائے تو وہاں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) 8 سیٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) 7 سیٹوں کے ساتھ واضح پوزیشن میں ہے۔
گزشتہ رات پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے الیکشن 2018ء میں واضح برتری کے بعد قوم سے خطاب کیا اور اپنے سیاسی مخالفین کیخلاف کسی بھی قسم کا سیاسی انتقام نہ لینے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کا واویلا مچانا شروع کر دیا ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابات میں کسی بھی قسم کی ہیرا پھیری کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نتائج میں تاخیر کی وجوہات صرف تکنیکی تھیں، مکمل نتائج کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے ان تمام الزامات کی مکمل نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات 2018ء کا انعقاد صاف اور شفاف طریقے سے انجام کو پہنچا۔