کوئٹہ (جیوڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر دہشتگردی کے ذریعے پاکستان میں الیکشن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔
ساراوان ہاؤس میں سراج رئیسانی شہید کی فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مستونگ میں دہشتگردی کا واقعہ ملک کا بہت بڑا سانحہ ہے، اس کے پیچھے ملک دشمن عناصر کا ہاتھ ہے، جو دہشت گردی کے ذریعے الیکشن کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں اور عوام کو ایک پیج پر آ کر مسئلے کاحل نکالنا ہو گا، سب نے مل کر دشمن کو شکت دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد ہوتا تو ملک میں اتنی مشکلات نہ ہوتیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں قیادت نے بلوچستان کو ٹائم نہیں دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا دوسرا مسئلہ کرپشن اور منی لانڈرنگ ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر گر رہی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کریشن کے ذریعے اربوں روپے لوٹنے والوں کے ساتھ حکومت نہیں بنائیں گے جبکہ ملک سے پانی کے بحران کو حل کرنے کے جامع پلان دیں گے کیونکہ ملک میں پانی کی صورتحال بہت خراب ہے، گلوبل وارمنگ سے بہت مسائل جنم لے رہے ہیں اور ہماری زراعت تباہ ہو رہی ہے۔
تحریکِ انصاف کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ سٹیبلشمنٹ نے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کرائی، نواز شریف نے پنجاب، پی پی نے سندھ اور ایم کیو ایم نے کراچی میں اپنی مرضی کے الیکشن کمنشر لگوائے۔
قبل ازیں عمران خان نے سی ایم ایچ میں مستونگ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی زخمیوں کی عیادت کی۔
بعد ازاں کپتان نے اپنی دھواں دھار انتخابی مہم جاری رکھی، فیصل آباد اور جھنگ میں جلسوں سے خطاب کیا۔ عمران خان نے نواز شریف کے استقبال کو حج سے بڑا کام قرار دینے پر سابق وزیرِ قانون پنجاب کو نشانے پر رکھ لیا اور کہا کہ رانا ثنا اللہ اور عابد شیر علی جیسے قاتلوں کو شکست دینے کا وقت آ گیا ہے۔ سربراہ پی ٹی آئی نے شریف خاندان پر ملتان میٹرو کے ذریعے پیسہ بنانے کا الزام بھی لگایا اور بولے کہ پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پر لگا دیا گیا۔