انتخابی غداری کیس، انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی ؟ سپریم کورٹ

 Supreme Court

Supreme Court

اسلام آ باد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے انتخابی عذرداریوں کے مقدمے میں کہا ہے کہ بے قاعدگیاں نہیں تو انگوٹھا نشان سے ووٹ تصدیق کی مخالفت کیوں، پہلے دھاندلی کی چھان بین دوبارہ گنتی کرکے کی جاتی تھی، اب انگوٹھے کے نشان سے تصدیق کی تکنیک آگئی ہے۔

اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ جمہوری روایات مزید مستحکم ہوں۔ عدالت نے کہاکہ عام انتخابات میں جیتے ہوئے امیدواروں کی طرف سے دھاندلی کے الزامات کی تصدیق کی مخالفت سے شکوک پیدا ہوتے ہیں، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا جیتے ہوئے امیدواروں کی طرف سے دھاندلی کے الزامات کی چھان بین کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے، اگر کامیابی میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی تو پھر تصدیق کے عمل کی مخالفت کیوں کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں فل بینچ نے دھاندلی الزامات کی تصدیق کرانے کے بارے میں ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔ عام انتخابات میں حلقہ این اے 34 دیر سے جماعت اسلامی کے صاحبزادہ محمد یعقوب اوراین اے9 مردان سے اے این پی کے امیر حیدر ہوتی نے ہائیکورٹ کے فیصلے چیلنج کیے ہیں۔