کراچی (اسٹاف رپورٹر) الیکشن ٹریبونل کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو اناہل قرار دیئے جانے اور ان کے حلقے سمیت اسی حلقے کی صوبائی اسمبلی کے دونوں حلقوں میں بھی ازسر نو انتخابات کا حکم اس بات کا ثبوت ہے کہ الیکشن 2013ء مکمل طور پر دھاندلی اوربے ضابطگیوں سے ماخوذ تھا جو دوبارہ قومی انتخابات کا متقاضی ہے۔
پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما امیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ’عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں’اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر’وحید کلہوڑو’اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو’رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا’حسن علی لاکھانی’سائیںعلی ڈنو’اشتیاق ارائیں’ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز اور ذکیہ بیگم اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ حقائق کی روشنی میں سپریم کورٹ کافریضہ ہے۔
وہ موجودہ حکومت کو نااہل قرار دیکر نگراں سیٹ اپ قائم کرے اور دوبارہ قومی انتخابات کرائے اور اگر وہ بوجوہ ایسا نہیں کرسکتی تو پھر فوج کو اپنا غیر آئینی کردارادا کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر پاکستان کے مستقبل کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ داران میںمؤرخ ان دونوں اداروں کے نام بھی شامل کرے گا۔