لاہور (جیوڈیسک) عام انتخابات میں حلقہ این اے 125 میں دھاندلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن ٹربیونل نے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما حامد خان کی درخواست پر لاہور کے حلقہ این اے 125 میں دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے الیکشن ٹریبونل نے کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے این اے 125 میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔ ٹریبونل کے مطابق حلقے کے 265 پولنگ اسٹیشنز میں سے 7 میں بے ضابطگیاں پائی گئیں اس لئے تمام امیدواراپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے اور اس حلقے سے خواجہ سعد رفیق اب ممبر قومی اسمبلی نہیں رہے۔
خواجہ سعد رفیق کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے میں کہیں یہ نہیں کہا گیا کہ این اے 125 میں دھاندلی کی گئی بلکہ پریزائڈنگ اور ریٹرنگ افسران کو قصور وار ٹہرایا گیا ہے۔ الیکشن ٹریبونل کے ججز نے پریزائڈنگ اور ریٹرنگ افسران کی سزا مجھے اور میرے حلقے کے عوام کو دی ہے، ہم سپریم کورٹ جانے کا حق رکھتے ہیں لیکن اس حوالے سے پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے، میں عوام میں جانے کے لئے بھی تیار ہوں۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما حامد خان کا کہنا تھا کہ ملک میں انصاف کرنے والی عدالتیں موجود ہیں، آج ٹریبونل کا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آیا ہے جب کہ باقی 3 حلقوں میں بھی فیصلہ پی ٹی کے حق میں ہی آئے گا۔
واضح رہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 125 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق ایک لاکھ 23 ہزار416 ووٹ کےساتھ کامیاب ہوئے تھے جب کہ ان حریف تحریک انصاف کے رہنما حامدخان 84 ہزار495 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پرتھے۔