اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ اور مل جاتا تو نتیجہ مختلف ہوتا، مسلم لیگ (ن) کا ووٹ گرا ہے، اصل وکٹری سپریم کورٹ کی ہوئی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ 8 ستمبر کے جلسے کا کسی کو پتا ہی نہیں تھا، بڑے شہروں میں جلسہ کرنے کے لئے پبلی سٹی کرنا پڑتی ہے، مسلم لیگ (ن) سے لوگ ڈرتے ہیں، ان کا بہت زیادہ خوف ہے، مسلم لیگ (ن) پرانی ایم کیو ایم کی طرح ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جنرل الیکشن میں ماحول بالکل تبدیل ہو گا، این اے 120 میں وزیر کمپئن چلا رہے تھے، وزیر اعظم کے حلقے میں لوگوں کو نوازا گیا، این اے 120 میں کلثوم نواز کو ووٹ دینے والے اب یاد رکھیں جب ان کے گھر میں کوئی چوری ہو تو چور کو پولیس کو پکڑانے کی بجائے نعرہ ماریں چور زندہ باد ۔انہوں نے مزید کہا کہ تین یونین کونسلز کو چیک کر رہے ہیں، باقی الیکشن ٹھیک ہوا، این اے 120 میں شکست کو تسلیم کرتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ عوام میں شعور بڑھ رہا ہے، تحریک انصاف 2018ء کا الیکشن جیتے گی، دھرنے کے بعد لوگوں میں بہت زیادہ تبدیلی دیکھی ہے، این اے 120 (ن) لیگ کا گڑھ تھا لیکن پھر بھی انہیں ووٹ کم پڑے، ہمارا ووٹ این اے 120 میں بڑھا ہے، اگر زیادہ کمپیئن چلاتے تو ووٹ بڑھ سکتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے لوگ رابطے میں ہیں مگر وہ انتقامی کارروایئوں سے ڈرتے ہیں، مریم نواز کے سامنے سر جھکا کر بیٹھے ہوتے ہیں، مریم نواز آ رہی ہو تو سپیکر جھک کر کھڑا ہو جاتا ہے، ایسے لوگوں کی کوئی عزت نہیں، شکر ہے کم از کم چودھری نثار نے تو اسے لیڈر ماننے سے انکار کیا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اب میرا چودھری نثار سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اس نے ہم پر شیلنگ کرائی تھی جس کا مجھے بہت غصہ ہے۔