انتخابات احتساب جمہوریت کا حل

Elections

Elections

سیاستدانوں کی پیشہ ورانہ جمہوریت کا حال سب نے دیکھ لیا ہے سیاست عبادت سمجھ کر کی جائے تواصل جمہوریت ہے یہاں کی انتخابی سیاست پر چند بااثر خاندانوں کا قبضہ ہے جوانتخابی سیاست پر خرچ ہونے والے زرکثیر کو سرمایہ کاری نمبر 3 تصور کرتے ہیں انتخابات میں کامیابی کے بعد مال غنیمت سے نہ صرف انتخابی مہم پر اٹھنے والا روپیہ واپس حاصل کر لیتے ہیں بلکہ آئندہ کے لیے بھی معقول مقدار میں مال ومتاع کا بندوبست کرلیتے ہیں۔

یہ بات تاریخ پاکستان 1947 تا 1997 صفحہ نمبر 11 پر بھی ہے جوکہ حقیقت ہے اور یہ ان کی بادشاہت ہے اس نظام کو بدلنا وقت کی اہم ضرورت ہے سیاستدان جمہوریت بچائو جمہوریت بچائو کی باتیں کرتے ہیں یہ کیسی جمہوریت جس میں غریب کو دووقت کی روٹی نہ مل سکے قتل غارت عام ہو دہشت گردی انتہا پسندی تفرقہ بازی عدل وانصاف کا نہ ہونا اور کرپشن عروج پر ہو یہ جمہوریت ہے۔

اس جمہوریت میںکسان غریب لوٹا جائے اور اس کا کوئی احساس نہ ہو یہ جمہوریت ہے نہیں نہیں سیاستدانوں کی پیشہ ورانہ سیاست اور لوٹ مارنے جمہوریت کو بدنام کیا ہے بادشاہ حکمرانوں نے بھی اپنے آپ کو اس سطح پر رکھا ہے جس سطح پر عوام یا غریب سے غریب مفلوک الحال انسان ہر گز نہیں سیاستدانوںنے سیاست کرنی ہے۔

Terrorism

Terrorism

وہ عبادت سمجھ کر انسانوں کی خدمت کریں اور اپنے اللہ تعالیٰ اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلیم کور اضی کرلیں اس نظام میںتبدیلی لائیں اور قرآن خطبہ حجة الوداع ار وخم غدیر کی روشنی میں سب اختلافات بھلا کر سب پاکستانی عوام کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے کرنے کی دعوت واتحاد میں ہم سب کی خیر ہے یہ نظام انسانیت کے لیے رحمت ثابت ہوگی اس کی طرف انسانیت، دہشت گردی انتہا پسندی کرپشن تفرقہ بازی قتل غارت کا خاتمہ ہوگا اور آئین اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی امن کے لیے ہم سب کو اپنا مثبت کردار اداکرنا چاہیے ہمارے حکمران سادگی اور کفایت شعاری کی بناء پر حکومت کے فرائض سرانجام دیں۔

صدر مملکت وزیر اعظم وزیر اعلیٰ اور گورنرز کا معقول اعزازیہ ہوناچاہیے سادگی اور کفایت شعاری سے حکومتی اخراجات کریں دوسرے ملک کی طرح ایک ہی گاڑی حفاظتی پروٹوکول کی ہو اور اس طرح ایم این اے کا اعزازیہی 15ہزار روپے ماہانہ اور ایم پی اے کا اعزازیہ دس ہزار روپے ماہانہ قومی وصوبائی وزیر کا اعزازیہ اسی حساب سے ہونا چاہیے بغیر جھنڈا کے سرکاری گاڑی جس پر مرکزی یا صوبائی حکومت لکھا ہوبغیر پروٹوکول کے استعمال کریں اور اپنی حفاظت کے لیے صرف ایک پولیس گارڈ رکھیں تاکہ پتہ چل سکے یہ وزیر ہے یا کوئی اور آفیسر جارہا ہے تو اس میں ہمارے ملک کی کتنی بچت ہوگی یہ آدھا انقلاب ہے ہمار املک خوشحال ہوگا ہمار املک اس وقت بہت نازک حالات سے گذررہا ہے۔

خانہ جنگی کے حالات پیدا کیے جارہے ہیں ان حالات پر قابو پانے کے لیے بہت قربانیوں کی ضرورت ہے اس لیے اگر تمام سیاستدان حکمران اور عوام صبرتحمل برداشت اور محبت کے جذبہ خوش دلی سے حکومتوں کو ختم کرکے احتساب کمیشن فوج کی نگرانی میں بنوائیں چھ ماہ کے اندر تمام سیاستدانوں کا پہلے احتساب ہو اور پھر نظام میں ضروری تبدیلیاںکرکے افواج پاکستان کی نگرانی میں الیکشن کروانے کا مطالبہ کریں تویہ سب کے لیے اچھا ہوگا کیونکہ فوج نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں ملک اور قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

Pakistan Army

Pakistan Army

افواج پاکستان کی سلامتی اور وقار کی ضامن ہے افواج پاکستان نے ہر مشکل گھڑی میں خواہ ملک کا دفاع ہو سرحدوں کی حفاظت ہو سیلاب یا زلزلہ ہو دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو نامساعد حالات زمانہ امن اور جنگ میں ملک وقوم کا سر فخر سے بلند رکھا ملک اور قوم کی خاطر جانوں کے نذرانے پیش کیے افواج پاکستان کی قربانیوں کو غیر ت مند قوم کبھی بھلا نہیں سکتی ہم سب کو افواج پاکستان کے شانہ بشانہ چلنا چاہیے تاکہ ملک میں آئین قانون کی حکمرانی ہو۔

تحریر: خان عابد حسین کھتران