الیکشن کمیشن زندہ باد ۔۔62,63پر عمل درامد سے سیا سی کوڑاکرکٹ صا ف ہو جائے گا ۔

Fake Degrees

Fake Degrees

ایک محب وطن شہری رٹ کی وجہ سے اج بڑے بڑے لیڈروں کی ڈگریوں کی تصدیق کی جا رہی ہے اورکئی اہم سیاست دانوں کی ڈگریاں جعلی نکل رہی ہیں اس کا کریڈٹ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کو جاتا ہے جنہوں نے جعلی ڈگری ہو لڈرز کے خلاف جہاد شروع کر رکھا ہے ۔

اس عمل سے عام ادمی کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے کہ ہمارے ملک میں اندھیری نگری نہیں کہ اس میں پا کستان کو بچا نے کے لیے ایسے اچھے انسان بھی موجود ہیں جنہوں نے عوام کے اوپر حکمرانی کر نے والوں کی ڈگریاں چیک کروا کر پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور ہمارے اوپر مسلط ان جعلی ڈگریاں والوں کے چہرے بے نقاب کیے ہیں۔

جعلی ڈگری والوں کے علاوہ پاکستان میں لوٹ مار کرنے والوں کو بھی کہٹرے میں لانا ہوگا کیونکہ انہوں نے اس غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی کو اپنی عیاشیوں میں استعمال کرتے ہیں، ان سے بھی پا ئی پائی کا حساب لینا چاہیے اور عوام کا پیسہ واپس خزانہ میں لایا جائے ۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے سکرونٹی تو سخت کی جارہی ہے اور امیدواروں کو نااہل بھی قرار دیا جا رہا ہے ۔اگر 62,63پر مکمل عمل درامد ہو گیا تو پاکستان کی سیاست سے کوڑا کرکٹ کا فی حد تک صاف ہو جائے گا اور ایک ایماندار اور محب وطن پارلیمنٹ کے قیام میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔

سیاسی میدان میں تحریک انصاف بھی ایک اپنا مضبوط امیدوار اتار رہی ہے باوثوق ذرائع نے بتا یا ہے کہ این اے اکسٹھ پر سردار منصور حیات ،پی پی تئیس پر کرنل (ر) سلطان سرخرو اور حلقہ پی پی بائیس پر پیر نثار قاسم یا سید تقی شاہ امیدوار ہوں گے ۔ان میں کرنل (ر) سلطان سر خرو تو عرصہ سے تحریک انصاف کی کشتی میں سوار ہیں اور اس کشتی میں تین اور ادمی سواری کے تیا رہو گئے ہیں ان میں مسلم لیگ ق سے ناراض پیر نثار قاسم اور سید تقی شاہ ہیں جبکہ 2008میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑنے والے سردار منصور حیات ٹمن ہیں ۔نوجوان بھی اب اسی نعرہ پہ قائم ہیں کہ پاکستان میں تبدیلی لانی ہے اور کرپٹ سیاست دانوں کو ووٹ نہیں دینا ہے۔مسلم لیگ ق کو سردار گروپ کے اتحاد کے بعد سب سے پہلا دھچکا تو پیر نثار قا سم اور سید تقی شاہ کی علیحد گی کی صورت میں ملا ہے۔

Muslim League Q

Muslim League Q

سید تقی شاہ تو مسلم لیگ ق کے ساتھ ایم پی اے بھی رہ چکے ہیں اور 2008میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر پیر نثا ر قاسم نے بھی اپنا ایک ووٹ بینک ظاہر کیا تھا ۔ان دونو ں کے ساتھ سردار منصور حیا ت ٹمن بھی اس حلقہ سے تین بارہ ایم این اے رہ چکے ہیں اور کرنل (ر) سلطان سرخرو بھی 2002میں
ازاد گروپ سے ایم پی اے منتخب ہو ئے تھے۔

تحریک انصاف کا یہ پینل میدان میں اترتا ہے تو مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن کے لیے ایک خطرے سے کم نہیں ہو گا۔سردار منصور حیات ٹمن ایک معقول ذاتی ووٹ بینک کے مالک ہیں۔حلقہ پی پی با ئیس پر سید تقی شاہ اور پیر نثا ر قاسم شاہ کا بھی اپنا ذاتی ووٹ بینک ہے اور انہو ں نے مسلم لیگ ق کے لیے ایک منصوبہ بندی بنا رکھی ہے۔

کہ اس حلقہ سے مسلم لیگ ق کو ہر صورت میں شکست دینی ہے اور ان دونو ں کا یکجا ہو جانا مسلم لیگ ق کے لیے ایک عذاب سے کم نہیں ہوگا ۔کرنل (ر) سلطان سرخرو کا ذاتی ووٹ بینک تو ہے لیکن اس حلقہ میں اصل مقابلہ قاضی ظہور انور اعوان اور سردار امجد الیا س کے درمیان ہو گا۔

مسلم لیگ ن کے متوقع امیدوار سردار ممتاز خان ٹمن نے بھی گزشتہ دنوں اپنے ڈیرہ پر ایک بہت بڑا اجتماع کرکے اپنے مخالفین کو ایک میسج دیا ہے کہ ایسی بات نہیں ہے جس طر ح اپ لوگوں کے ذہن میں ہے۔حلقہ این اے اکسٹھ پر جن امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہوئے ہیں ان میں مضبوط امیدوار سردار ممتاز خان ٹمن ہیں ان کا ایک ووٹ بینک بھی ہے ۔مسلم لیگیوں کا رکنوں کے درمیان اختلافات تو موجو د ہے۔

لیکن جب تک مسلم لیگی اکٹھے نہیں ہوئے تو مسلم لیگ ن کے ہاتھ سے یہ سیٹ نکل جائے گی ۔سردار ممتاز خان ٹمن کیا اجتماع میں ملک اللہ یار خان پچنند ،ضلعی جنرل سیکرٹری ملک خالد ٹہی ،سابق ناظم ملک طارق ایڈووکیٹ ،سابق ناظم ملک ارشد ملکوال،سابق ناظم ملک طارق ڈھلی ،سابق ناظم شیخ اقبال ،حاجی اکرام ،ملک ظفر موگلہ ،ملک گورائیہ ،یاسر حکیم۔

Muslim League N

Muslim League N

ظفر حکیم ملتان خورد ،حاجی مواز خان ،ملک یا سرالطا ف چیئرمین ،اصغر بڈھیال ،ظفر بخاری ،ملک منصب خان ،ملک الطاف نمبردار کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے سردار ممتاز خان ٹمن پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔کچھ عرصہ سے سردار ممتاز خان ٹمن اور ملک ظہور انور کے درمیان جاری سرد جنگ میں کسی حد تک ٹھہر ائوا گیا ہے۔

کیونکہ ملک ظہور انور نے پر یس کانفرنس کر کے تمام کنفیوژن کو دور کردیا ہے ۔جس سے مسلم لیگ ن کی ان حلقوں سے پوزیشن میں بہت بہتری اگئی ہے۔ملک سیلم اقبال اج صحت مند ہو تے تو مسلم لیگ ن کی پوزیشن مز د مستحکم ہوتی اور مخالف امیدوار کو ٹائف ٹائم دینے کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔

سابق صوبائی وزیر ملک سیلم اقبال کا کامیاب بائی پاس اپریشن ہوا ہے۔ ملک سیلم اقبال تلہ گنگ کی سیاست میں ایک اہم رول اداکرتے ہیں ۔میں اپنی اور ادارہ کی جانب سے ا پ کی صحت کے لیے دلی دعا کر تا ہوں کہ اللہ تعالی اپ کو جلد صحت یابی عطا فرمائے ۔ اللہ اپ کا حامی وناصر ہو۔
تحر یر : ملک ارشد کو ٹگلہ