اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے کسی کو مرضی کی تاریخ نہیں دیں گے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ بتایا جائے،صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کروا رہیں۔ پنجاب اور سندھ میں صوبائی حکومتیں پرانی حکومتوں کا ہی تسلسل ہیں۔پنجاب اور سندھ کی حکومتیں تحریری طور پر بلدیاتی انتخاب کی تاریخ کے بارے میں لکھ کر دیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ انتخابات فوری طور پر کرائے جائیں یا عدالت کو انتخابات نہ کرانے کے بارے میں لکھ کر دے دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں نے ہمیشہ جمہوریت کی تائید کی لیکن جمہوری حکومت سے مارشل لا والے بہتر ہیں جنہوں نے انتخابات کروائے جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ وہ بلدیاتی انتخابات پر تحریری موقف پیش کردیں گے۔