گوجرانوالہ : مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما و سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان نے کہا ہے کہ 2013ء کے عام انتخابات ملکی تاریخ کے شفاف ترین انتخابات تھے، خیالوں کی دنیا میں رہنے والے عمران خان نے ووٹ لئے بغیر ہی خود کو وزیر اعظم سمجھ رکھا ہے، قوم انکے خوابوں کی تعبیر کی ذمہ دار نہیں ہے۔
عوام نے اس سے پہلے بھی گالی،دھونس اور دھمکی کی سیاست کو مسترد کر دیا تھا 30 نومبر کی کال بھی مسترد کر دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ عمران خان کی خود کو عقل کل کا مالک سمجھنے کی احمقانہ سوچ کو قوم پر مسلط نہیں کیا جا سکتا وہ جس قسم کی غیر مہذب گفتگو کر رہے ہیں ملکی سیاسی تاریخ میں اسکی کوئی مثال نہیں ملتی ،صرف اپنی ذات کو آئین و قانون سمجھنا ذہنی مرض ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب افواج پاکستان دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں مصروف ہیں عمران خان دہشت گردوںکا ساتھ دینے کے لئے نکلے ہوئے ہیں اور ملک میں خون خرابہ چاہتے ہیںان جیسے بہروپیئے کو مزید ڈھیل نہیں دی جانی چاہئے اور حکومت کو قانون کی عملداری کے لئے ہرممکن قدم اٹھانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف والوں کو اب غیر مہذب انداز گفتگو ترک کر کے سیاسی طور طریقے سیکھنے چاہئیں گوجرانوالہ کے جلسے میں نواز شریف کے خلاف گالی کی زبان استعمال ہوئی تو عمران خان اور انکے حواریوں کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہاں کے عوام اپنے قائد کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔