اسلام آباد (جیوڈیسک) آئندہ سال مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات تک اہم قانون سازی کو موخر رکھنے والی ن لیگ کو 21 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے سینیٹ میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ سمیت بعض جماعتوں کا خیال ہے کہ دہشت گردی کے مقدمات کو جلد نمٹانے کے لئے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق جلد بازی میں فیصلہ کرنے کے بجائے سینیٹ میں اس معاملے پر تفصیلی بحث کی جائے۔
سینیٹ میں اس وقت پیپلزپارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کی اکثریت ہے اور آئندہ سال مارچ میں سینیٹ انتخابات کے بعد حکمراں جماعت کو اکثریت حاصل ہو جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ (ن) لیگ کی طرف سے اب تک صرف 3 بل سینیٹ میں بھیجے گئے جب کہ اس وقت بھی متعدد اہم بل تاحال زیرالتوا ہیں۔ اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل نے کہاکہ ان کی جماعت آنکھیں بند کرکے اس ترمیم پر کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔