لاہور (جیوڈیسک) مریم نواز نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزت افزائی پر دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتی ہوں، انشاء اللہ 17 ستمبر کو شیر آئے گا، ساری دنیا دیکھے گی 17 ستمبر کو شیر آئے گا۔ مریم نواز نے کہا کہ آج میں اپنی تاجر برادری کی عدالت میں نواز شریف کی ریویو پٹیشن لائی ہوں، نواز شریف کی نظر ثانی کی اپیل کا فیصلہ عوام نے 17 ستمبر کو کرنا ہے، نواز شریف کو جھوٹے مقدموں میں نکالا جائے تو کیا ہمارا سوال پوچھنا نہیں بنتا؟
مریم نواز نے مزید کہا کہ جب عوام نواز شریف کو ووٹ دیکر لاتی ہے تو جلا وطن کیا جاتا ہے یا جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، نواز شریف کو ٹوٹا پھوٹا پاکستان ملتا ہے، وہ جاتے ہوئے ترقی کرتا ہوا پاکستان دے کر جاتا ہے، نواز شریف کو ٹوٹا پھوٹا پاکستان دیتے ہیں اور نواز شریف ایک ابھرتا اور ترقی کرتا پاکستان دیکر جاتا ہے، گزشتہ الیکشن مہم کے دوران 80 فیصد گلیاں اندھیرے میں ڈوبی ہوتی تھیں، جب نواز شریف کی الیکشن مہم چلاتی تھی تو 80 فیصد سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہوتی تھیں، آج معاشی کارکردگی کی دنیا تائید کر رہی ہے یا نہیں؟ جب 2013ء میں نواز شریف کی الیکشن مہم چلاتی تھی گھروں میں اندھیرا ہوتا تھا، کون ہے جس نے پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں کو مٹایا؟ آج پاکستان اندھیروں سے نکل آیا ہے، نواز شریف کو جب نااہل کیا گیا تو ترقی کرتی سٹاک ایکسچینج زمین پر آنے لگی جس سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور نواز شریف کا رشتہ بہت گہرا ہے، یہ رشتہ توڑا نہیں جا سکتا، ملک کو نواز شریف کی ضرورت ہے۔
مریم نواز کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کو ایوان سے نکال دو گے، دلوں سے کیسے نکالو گے؟ جب نواز شریف حکومت میں نہیں ہوتا تو پاکستان کو ڈوبتی ہوئی معیشت ملتی ہے، نواز شریف جب اقتدار میں نہیں ہوتا تو پاکستان کو دیشتگردی اور لوڈ شیڈنگ ملتی ہے، آج سڑکیں بن رہی ہیں، موٹر وے بن رہی ہے، آج ملک سے اندھیرے چھٹ رہے ہیں اور گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو رہی ہے، آج عوام سوال پوچھتے ہیں کہ ان کے نمائندے کو ان سے کیوں چھینا گیا؟ جب سے نواز شریف نے اقتدار سنبھالا کبھی دھرنے آ جاتے ہیں کبھی دھاندلی تو کبھی پانامہ اور نااہلی اقامہ پر ہوتی ہے۔
مریم نواز نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کل لاہور نے سازشیوں کو مسترد کر دیا، لاہور نے سازشیوں اور مہروں کو مسترد کر دیا، لاہور میں شروع کی جانیوالی مہروں کی سیاست کو کل لاہور نے دفن کر دیا، مہروں کی سیاست کو کل لاہور نے دفن کر دیا، عقلمند آنے والا وقت دیکھ رہے ہیں، سب سمجھ رہے ہیں، عقلمندوں کو سمجھ آ رہی ہے، مہروں کو سمجھ نہیں آ رہی، پاکستان بدل رہا ہے، اب پانامہ اور اقامہ کی سیاست نہیں چلے گی، لاہور سے ووٹ مانگنے والے کہہ رہے ہیں شکر ہے پاکستان کی حکومت نہیں ملی ورنہ پاکستان کا حال بھی خیبر پختونخوا جیسا ہوتا، لاہور میں لاہور کی باتیں کرنیوالے باہر جا کر اسے گالی کیوں دیتے ہیں؟ لاہور پولیس کو گالیاں، میٹرو کو جنگلہ بس کیوں کہتے ہیں؟ لاہور سے ووٹ مانگنے والے لاہور سے باہر جا کر لاہور کو گالی کیوں دیتے ہیں۔ مریم نواز نے مخالفین سے یہ بھی کہا کہ کبھی الیکشن کمیشن، کبھی عدلیہ کے پیچھے چھپتے ہو تمہارا اپنا کیا ہے؟ کبھی انگلی کے پیچھے چھپتے ہو کبھی الیکشن کمیشن کے پیچھے چھپتے ہو اپنا کیا ہے تمہارا؟