ٹنڈوالہ یار (جیوڈیسک) سابق صدر مملکت اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ قبل از وقت انتخابات کرا کے پیپلز پارٹی کی حکومت بنائیں گے، وہی حکومت عوام کے کام کرے گی اور حقوق دلائے گی۔
ٹنڈو الہ یار میں پارٹی جلسے سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان میں ہر دفعہ مذاق ہوا اور ہر دفعہ عجب کہانیاں لکھی گئیں، جب بھی کوئی سیاسی پودا لگتا ہے اسے کاٹ کر مصنوعی پودا کھڑا کردیتے ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ الیکشن شفاف ہوتے تو کپتان نہیں کوئی اور حکومت میں ہوتا، انہیں ووٹ ملا نہیں اس لیے حکمرانوں کو عوام کی پرواہ نہیں، دیکھتے ہیں کھیل کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کی سوچ میں صرف پسند ناپسند ہے، انہیں تکلیف صرف اٹھارویں ترمیم کی ہے یہ مجھ پر دباؤ ڈال رہے ہیں، میں مان بھی جاؤں تو پارٹی، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا نہیں مانیں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کا دور تھا اچانک ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دی، مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ یہ کیا کرنا چاہتے ہیں، اب سب سمجھ آ رہا ہے، جھگڑا 18 ویں ترمیم کا تھا، میں نے اس میں کس کا کیا نقصان کیا۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ یہ کہتے ہیں ڈالر کا پتہ ہی نہیں تھا، روپے کی قدر میں کمی اور مہنگائی کا حکمرانوں کو افسوس ہی نہیں، ڈالر اوپر جاتا ہے تو قرض بڑھ جاتے ہیں، سیاست دان جانتے ہیں عوام کے مسائل کیا ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ قبل از وقت الیکشن کا اشارہ مل رہا ہے جو انشااللہ جلد متوقع ہیں۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایوب خان نے اپنے دور میں بنیادی جمہوریت کا ڈرامہ کیا اور بھٹو ایوب خان سے لڑے، ہر مارشل لا کا پارٹی نے مقابلہ کیا، جب بھی عوام کاحق مجروح کیا گیا ہم نے آواز اٹھائی اب بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔
اس سے قبل آصف زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے، میں انہیں انڈر 16 کہتا ہوں انہیں کھیلنا آتا ہی نہیں، پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو، گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے۔
آصف زرداری نے کہا کہ حکومت پکڑ دھکڑ اور بزنس مین کو مارنا چھوڑ دے تو دھندا بھی چلے، پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ ادارے کمزور ہوں، ورنہ ایک اور جارحانہ فورس ہے جسے غلط فہمی ہے کہ ہمیں کوئی خوف ہے، ہم ان کی حوصلہ افزائی نہیں چاہتے اس لیے ہم ہمیشہ انہیں گنجائش دیتے ہیں، ہمیں ان سے صرف غیر جانبداری لینی ہے، باقی پاور ہم خود لیں گے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ ایف بی آر سےکلیکشن نہیں کر پا رہے کیونکہ ڈنڈے سے وصولی نہیں ہوسکتی، اندھوں کی حکومت ہے جنہیں سمجھ ہی نہیں، صوبے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا، اسلام آباد مضبوط ہونے سے ملک مضبوط نہیں ہوگا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں خیبرپختونخوا اور بلوچستان جانے نہیں دیا جا رہا، بلاول کو کہا گیا کہ آپ کے پی نہیں جا سکتے اسی روز عمران خان جاتے ہیں۔
سابق صدر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں نہ اسٹاک ایکسچینج چل رہا ہے نہ دکانیں چل رہی ہیں، آپ دکانیں توڑ رہے ہیں، لوگوں کو روزگار دینےکا وعدہ کیا اور روزگار چھین رہے ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو کچھ زیادہ حصہ ملا ہے لیکن اب بھی سندھ اور بلوچستان کو پورا حصہ نہیں دیا گیا ہے، تین وزرائے اعلیٰ حکومت کے اپنے بنائے ہوئے ہیں، وہ بولتے نہیں لیکن تکلیف سب کو ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے 63 فیصد ریوینیو حاصل ہوتا ہے، ہم 63 فیصد واپس نہیں مانگ رہے وہی مانگ رہے ہیں جو حصہ بنا ہے اور بلوچستان کا حصہ کم نہیں ہوسکتا کیوں کہ وہاں بہت مشکلات ہیں۔