کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ و پنجاب میں بلدیاتی انتخابات برائے 2015ءکے انعقاد کو شفاف و غیر جانبدارانہ عمل بنانے کیلئے سیاسی جماعتوں سے تجاویز کا حصول یقینا الیکشن کمیشن کا مستحسن اقدام ہے مگر اس مقصد کیلئے بلائے گئے اجلاس میں صرف مقتدر جماعتوں کو دعوت یقینا ایوان اقتدار سے باہر عوامی قوتوں کا استحصال و باعث شکوہ ہے۔
مگر محب وطن روشن پاکستان پارٹی نے شکوہ و مذمت کی بجائے مستحسن اقدام کی حمایت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو سات نکاتی تجاویز مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے یا سندھ کارڈ ‘ پنجاب کارڈ ‘ بلوچستان کارڈ‘ پختون کارڈ ‘مہاجر کارڈ اور قوم پرستی اور تعصب و لسانیت و مسلک پرستی کے ذریعے قومی وحدت کو نقصان پہنچانے والی جماعتوں وشخصیات ‘ بنکوں و مالیاتی اداروں کے ڈیفالٹر و ٹیکس نادہندگان ‘ سرکاری وسائل کی لوٹ مار‘ اختیارات کے ناجائز استعمال کے علاوہ بیرونی ممالک سے امدادو سرمایہ حاصل کرنے اور دشمن ممالک میں سرمایہ کاری کرنے والی سیاسی جماعتوں ‘ قیادتوں اور شخصیات کو انتخابات کیلئے نااہل قرار دینے اور بلدیاتی انتخابات کیلئے کم سے ازکم تعلیمی قابلیت میٹرک مقرر کرنے کی سفارشات پیش کی گئی ہیں جبکہ سات نکاتی تجاویز مراسلے میں بلدیاتی انتخابات میں آئین کی شق 62اور 63کی مکمل پابندی کو لازم بناکر انہی شقوں کی کسوٹی سے پرکھتے ہوئے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال اور اسکروٹنی کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
امیر پٹی نے مزید کہا کہ ایم آر پی کی پیش کردہ تجاویز و سفارشات پر عملدرآمد کے ذریعے نہ صرف انتخابات کو شفاف ‘ غیر جانبدارانہ اور دھاندلی الزامات سے پاک بنایا جاسکتا ہے بلکہ ان پر عملدرآمد کے ذریعے الیکشن کمیشن کی شفاف انتخابات کے حوالے سے آبرو کو مستقبل میں بھی محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔