کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی؛ بریک ڈاؤنز دور کرنے کا اوسط وقت 16 گھنٹے ہو گیا

Electric

Electric

کراچی (جیوڈیسک) کے الیکٹرک نے گرڈ اسٹیشن اور فیڈرز کی فنی خرابی کو دور کرنے والے آپریشنز کے عملے اور وسائل میں نمایاں کمی کردی۔ نتیجے میں بریک ڈاؤنز کو دور کرنے کا اوسط وقت 16 گھنٹے تک ہوگیا ہے ،

تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی اخراجات میں کمی کے نام پر بنائی جانے والی پالیسیوں کے نتیجے میں صارفین کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ تقریبا 5 سال قبل ادارے کا انتظام ابراج گروپ کی جانب سے سنبھالے جانے کے بعد سب سے پہلے کراچی کے صارفین کو گرم اور سرد موسم کی تخصیص کے بغیر 12 مہینے جاری رہنے والی لوڈ شیڈنگ کا تحفہ دیا گیا ہے۔

اور یہ سلسلہ پانچویں سال بھی انتہائی کامیابی سے جاری ہے اور ہر سال اس کے دورانیے میں اضافہ بھی کیا جارہا ہے، کچھ عرصے بعد نجی انتظامیہ نے ایک مرتبہ پھر اخراجات میں بچت کے نام پر کاپر کی جگہ سلور وائر کا استعمال شروع کرنے کی پالیسی بنائی۔جس کے نتیجے میں بجلی کی تقسیم کے پہلے سے فرسودہ نظام پر آنے والی فنی خرابیوں میں قابل ذکر اضافہ ہوا۔

اسی دوران رضاکارانہ اسکیم کے تحت ہزاروں تجربہ کار ملازمین کی جگہ ٹھیکیدار کمپنیوں کے غیر تجربہ کار افراد کو شکایتی مراکز پر تعینات کیا گیا اور شکایتی مراکز کی تعداد میں نمایاں کمی کی گئی نتیجہ یہ نکلا کہ بجلی کے نظام میں آنے والی خرابی کو دور کرنے کا اوسط وقت کئی گنا زیادہ بڑھ گیا اور اب ادارے کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف زونز میں شعبہ آپریشنز کی تعداد کم کرنے کی پالیسی سامنے آئی ہے جس کے نتیجے میں حال ہی میں ملیر، شاہ فیصل اور میمن گوٹھ میں کام کرنے والی تین آپریشنز ٹیموں کی جگہ تینوں گرڈ اسٹیشنز کیلیے ایک ٹیم کا تقرر کردیا گیا ہے۔

اسی طرح سرجانی ٹاؤن اور نارتھ کراچی کے شعبہ آپریشنز کو بھی ایک کردیاگیا ہے، اس فیصلے نتیجے میں عملے، گاڑیاں اور دیگر وسائل میں بھی کمی ہوئی ہے اور گرڈ اسٹیشنز اور فیڈرز میں آنے والی فنی خرابیوں کو دور کرنے کا اوسط وقت 8 گھنٹے سے بڑھ کر 16 گھنٹے پر پہنچ گیا۔

اس صورتحال کی وجہ سے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب شہر کا بڑا حصہ بجلی کی فراہمی سے محروم رہا جس میں ملیر، شاہ فیصل کالونی، ماڈل کالونی، گلستان جوہر، اسکیم 33، ابوالحسن اصفہانی روڈ، ڈیفنس، کلفٹن، اولڈ سٹی ایریا، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی، نیو کراچی، اورنگی ٹاؤن اور دیگر علاقے میں جزوی طور پر بجلی کی فراہمی معطل رہی۔