کے الیکٹرک کی نااہلی؛ ہائی وولٹیج سے لاکھوں روپے کے قیمتی برقی آلات جل گئے

Electric

Electric

کراچی (جیوڈیسک) کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث کراچی یونیورسٹی ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی میں ہائی وولٹیج کے سبب قیمتی برقی آلات جل گئے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب گلزار ہجری سیکٹر 18-A میں واقع کراچی یونیورسٹی ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں ہائی وولٹیج سے شہریوں کے لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی برقی آلات خراب ہو گئے۔

جن میں ٹیلی ویژن، ٹی وی ایل سی ڈیز و ایل ای ڈیز، فریج ، ریفریجریٹرز، واشنگ مشین ، پانی کی موٹریں، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ ، پنکھے، انٹرنیٹ ڈیوائس، کارڈلیس ٹیلی فون، ایمرجنسی چارجنگ لائٹس، موبائل فون چارجر، انرجی سیور شامل ہیں۔

شہریوں نے بتایا کہ گزشتہ 3 دن سے وولٹیج کی کمی بیشی جاری ہے جس کی کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز پر شکایات درج کرادی تھی لیکن کے الیکٹرک کا عملہ آیا اور دیکھ کر واپس چلا گیا جس کے بعد اچانک وو لٹیج 500 وولٹ تک پہنچ گیا جس سے ان کے قیمتی برقی آلات جل گئے۔

واقعے کے بعد بھی کے الیکٹرک کا عملہ صرف ایک فیز کا وولٹیج صحیح کرسکا تاہم کے الیکٹرک کا عملہ 2 فیز کا وولٹیج صحیح کیے بغیر واپس چلا گیا اور ہفتے کی صبح انھوں نے ذاتی طور پر پرائیویٹ الیکٹریشن کو بلواکر دیگر فیز ٹھیک کرائے۔

انھوں نے بتایا کہ شہری پہلے ہی کے الیکٹرک کی جانب سے بھیجے جانیوالے اضافی بلوں سے پریشان تھے لیکن اب کے الیکٹرک کے افسران کی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت کے باعث وہ اپنے گھروں میں موجود قیمتی برقی آلات سے بھی ہاتھ دھوبیٹھے ہیں انھوں نے بتایا کہ اگر کے الیکٹرک کا عملہ شکایات پر عمل کرلیتا تو اتنے بڑے نقصان سے بچا جاسکتا تھا۔

کراچی یونیورسٹی سوسائٹی میں رہائش پذیر تمام افراد کے الیکٹرک کو بروقت بل کی ادائیگی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود سوسائٹی میں لوڈ شیڈنگ شہر کے دیگر علاقوں سے زیادہ ہے متاثر افراد نے گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے عملے اور افسران کی نا اہلی کے باعث ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کیلیے کے الیکٹرک کو پابند بنایا جائے۔