راولپنڈی (جیوڈیسک) مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں دوگنا اضافے کیخلاف ریلوے مزدوروں نے ریلوے اسٹیشن پر احتجاج ریلی نکالی جس کی قیادت پریم یونین کے سیکرٹری جنرل اشتیاق احمد آسی‘ ڈویژنل صدر محمد نفیس خان‘ راجہ نصیر‘ محمد خان‘ محمد صدیق‘ دلکش خان‘ محمد بشیر بٹ‘ راجہ عبدالشکور‘ طاہر صدیقی‘ یونس طاہر‘ حاجی مصطفی، دائود خان‘ محمد شعیب‘ عبدالکریم‘ ملتان خان‘ محمد سلیم نے کی۔ ریلی سی ڈی ایل ورکشاپ سے شروع ہو کر لوکو شیڈ‘ کیرج‘ انجینئرنگ‘ ٹریفک اور ڈی ایس آفس سے ہوتی ہوئی ریلوے اسٹیشن پر پہنچ کر احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔
اس دوران مظاہرین نے نعرہ بازی کی اور سینہ کوبی کرتے ہوئے بجلی کے بل واپس لینے ‘ مہنگائی کو کنٹرول کرنے ‘ سود کے نظام کے خاتمے‘ ریلوے افسروں کی انتقامی کارروائیوں کیخلاف نعرے لگاتے رہے۔ اشتیاق احمد آسی نے بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافے کو مزدور دشمنی قرار دیا اور حکمرانوں کو اس طرح کے اقدامات کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر کبھی سبسڈی ختم کرنے کے ظالمانہ اقدامات اور اب ماہانہ بلوں میں بلاجواز ناقابل برداشت اضافہ غریب کے گھر بجلی بن کر گرا ہے جو قابل مذمت ہے۔ بلکہ اس کیخلاف مستقل بنیادوں پر ملک بھر کے محنت کشوں کو تحریک چلانا ہو گی۔
حکمران تحقیقات کے نام پر معاملے کو دبانے کے ناٹک کو بند کریں اور اس اضافے کو بلاتفریق واپس لینے کا اعلان کریں۔ وزراء کی آپس کی اختلافی کہانیاں قوم کو سنانے کی بجائے الیکشن میں کئے گئے لوڈشیڈنگ کے خاتمہ‘ سستی بجلی کی فراہمی اور مہنگائی کے خاتمے کیلئے کئے جانے والے وعدے پورے کئے جائیں۔ دھرنے والے لیڈرز تو آپ کا کچھ بگاڑ نہیں سکے لیکن اگر مزدور اٹھ کھڑے ہوئے تو پھر حالات کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔ اشتیاق احمد آسی نے تمام ملک کے اداروں کے محنت کشوں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اس طرح کے غریب کش اقدامات کیخلاف متحد ہوجائیں۔