کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں کام کرنے والی غیرملکی کمپنیوں نے امن و امان کے مسائل، توانائی کے بحران، بلند کاروباری لاگت اور پالیسیوں کے عدم نفاذ کو سرمایہ کاری میں کمی کی اہم وجوہ قرار دیا ہے جبکہ بجلی کے بحران، کاروبار کرنے کی بڑھتی ہوئی لاگت اور سیکیورٹی کے مسائل کی وجہ سے کاروباری طبقے کے اعتماد میں ایک فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (اوآئی سی سی آئی) کے تحت ہونے والے کاروبار اعتماد اشاریے (بی سی آئی) سروے میں اگست 2013 کے مثبت 2 فیصد کے مقابلے میں مارچ 2014 میں نتائج1فیصد کم رہنے سے مثبت1فیصد رہ گئے۔ اس حوالے سے صدر اوآئی سی سی آئی اسد ایس جعفر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اگست 2013 اور مارچ 2014 کے سروے مثبت اشاریوں کی نشاندہی کررہے ہیں جس میں کاروباری ادارے اپنے کاروبار کو وسعت دینے، نئی سرمایہ کاری اور ملازمت کے نئے مواقع کے لیے پر امید ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقے کے کچھ خدشات اور مسائل بھی ہیں جن کے حل کے لیے حکومت کو سنجیدگی سے کوششیں کرناہوں گی۔ انہوں نے بتایاکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر نے اگست 2013 کے 4فیصد اعتماد کے مقابلے میں مارچ 2014 میں 12 فیصد مثبت اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اس کی وجہ جولائی سے دسمبر 2013 کے دوران مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 6.4 فیصد گروتھ بھی ہے۔