اسلام آباد(جیوڈیسک) اسلام آباد بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے نوٹیفکیشن پر سپریم کورٹ نے آج اٹارنی جنرل کوطلب کرلیا۔ چیف جسٹس کہتے ہیں نوٹیفیکیشن غیرقانونی ہوا تو عبوری حکم دیں گے۔ سپریم کورٹ میں بجلی بحران سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت آج بھی ہوگی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کر رہا ہے۔ کل سپریم کورٹ میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کو طلب کرنے پر بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹیفکیشن جمع کرادیا گیا۔
قائم مقام چیئرمین نیپرا خواجہ نعیم نے عدالت کو بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ نیپرا نے نہیں، حکومت نے کیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نیپرا نے اضافے کی منظوری نہیں دی تو حکومت یہ اضافہ کیسے کرسکتی ہے؟ 441 ارب روپے وصول نہ کرنے کاذمے دارکون ہے؟ زیرگردش قرض عوام کی جیبوں سے نکال کر ادا کیا گیا، یہ غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت ایسا نوٹیفکیشن جاری نہیں کر سکتی، یہ غیرقانونی ہوا تو عبوری حکم جاری کریں گے۔ سپریم کورٹ نے معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو آج طلب کیا ہے۔