حکومت نے سپریم کورٹ کو بجلی کی قیمتوں پرنظر ثانی کی یقین دہانی کرا دی۔ عدالت نے جمعے تک جواب طلب کرتے ہوئے نوٹیفیکیشن واپس لینے کا مشورہ دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں مداخلت پر مجبور نہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے پرازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سر براہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف حکومتی فیصلے کا دفاع کرنے خود عدالت میں پیش ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ صرف پشاور میں اسی سے ستانوے فیصد نا دہندہ ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ نادہندہ لوگوں کا بوجھ پورے پاکستان پر نہ ڈالیں۔ حکومت اضافے کا نوٹیفکشن خود واپس لے لیں اور عدالت کو مداخلت پر مجبور نہ کرے۔ جس پر خواجہ آصف نے نوٹی فیکیشن پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرادی۔
اعلی عدالت نے قیمتوں میں اضافے پر حکومت سے جمعے تک تحریری جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بظاہر نیپرا کے علاوہ کوئی بھی نوٹیفکشن جاری نہیں کر سکتا۔ بتایا جائے اس نوٹیفکشن کی کیا قانونی حیثیت ہے۔