اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے بجلی کی قیمتوں میں دی جانیوالی سبسڈی واپس لینے پر حکومت سے جواب طلب کر لیا، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست ہے، عوامی مفادات کیخلاف فیصلے نہیں کیے جا سکتے، حکومت کو سبسڈی واپس لینے کی وجوہات بتانا ہونگی۔
سپریم کورٹ میں لوڈشیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں دی جانیوالی سبسڈی واپس لینے پر جواب مانگ لیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے پیپکو اور نیپرا کو حکم دیا ہے کہ گزشتہ سالوں میں دی جانیوالی سبسڈی کا ریکارڈ آج ہی مرتب کرا کر عدالت پیش کیا جائے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سبسڈی ختم کرنے کیلئے صارفین کا موقف سنا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک ایک فلاحی ریاست ہے، عوامی مفاد کیخلاف فیصلے نہیں کیے جا سکتے، حکومت کو سبسڈی واپس لینے کی وجوہات بتانا ہونگی، کیس کی سماعت جاری ہے۔