اسلام آباد (جیوڈیسک) بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا اور وفاقی حکومت کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں جس کے تحت مسائل کے حل کے لیے وفاق کو ایک ہفتےکی مہلت دینے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی سربراہی میں وفدنے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے ملاقات کی، خیبرپختونخوا حکومت کے وفدمیں مسلم لیگ (ن)کے علاوہ صوبائی اسمبلی میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کے ارکان موجود تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ لوڈشیڈنگ، گوادر کاشغر روٹ اور واجبات کی ادائیگی خیبر پختونخوا کے 3 بڑے مسائل ہیں، ہمارے مسائل تقریباً حل ہوچکے ہیں جن پر اب صرف نوٹی فکیشن جاری ہونا باقی ہے، اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے ہمیں ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف دورہ افغانستان پر ہیں انہوں نے کل اقتصادی راہ داری کے راستے پر اجلاس طلب کیا ہے ، جس میں تمام امور طے پاجائیں گے، اس حوالے سے تمام جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ جمعے تک لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔
اس سے قبل وزیراعلی خیبر پختونخوا کی سربراہی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے منتخب ارکان اور رہنماؤں و کارکنوں کی بڑی تعداد نے خیبر پختونخوا ہاؤس سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کیا۔ جہاں پرویز خٹک نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا ہے، خیبرپختونخوا میں سب سے سستی بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن صوبے کو مہنگی بیچی جاتی ہے، بجلی پر حق ہمارا ہے لیکن لوڈشیڈنگ ہم ہی برداشت کررہے ہیں۔