بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار600 میگاواٹ ہوگیا، سحر و افطار کے دوران بھی لوڈ شیڈنگ جاری

Load Shedding

Load Shedding

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت پانی و بجلی رمضان المبارک میں سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی نہ بنا سکی ، ملک بھر میں روزہ دار مقدس مہینہ کے آخری عشرے تک مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔

وزارت پانی و بجلی سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے میں بری طرح ناکام رہی رمضان المبارک میں بجلی کی بندش ، کم وولٹیج اور ٹرپنگ کے باعث روزہ دار مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔

ادھر این ٹی ڈی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار 600 میگا واٹ ہے۔ مجموعی پیداوار 14 ہزار 320 جبکہ طلب 18 ہزار 920 میگا واٹ ہونے کے بعد شہری علاقوں میں 6 سے 8 اور دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک آ گیا ہے۔

جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں کم وولٹیج اور ٹرپنگ کا سلسلہ بدستور قائم ہے۔ لاہور میں لو وولٹیج اور ٹرپنگ کے باعث بعض علاقوں میں عین افطار اور سحر کے اوقات بجلی کا چلے جانا معمول بنا ہوا ہے جس کے باعث روزہ دار پریشان ہیں۔

میپکو ریجن میں بجلی کی کل طلب 3420 اور 1900 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے ۔ بجلی کا شارٹ فال 1520 میگاواٹ تک آ گیا ہے ۔ جنوبی پنجاب کے شہری علاقوں میں 10 سے 12 جبکہ دیہی علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔