کراچی (جیوڈیسک) مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے بجلی کے آلات کی خریداری پر مینوفیکچررز اور سپلائرز کے تحفظات کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے پر منگل 17فروری کو اسلام آباد میں عوامی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کے بعد بجلی کے آلات کی سرکاری خریداری میں مسابقت کوفروغ دینے کے لیے سفارشات پیش کی جائیں گی۔ مسابقتی کمیشن سے جاری اعلامیے کے مطابق مینوفیکچررز اور سپلائرز سمیت اسٹیک ہولڈرز نے این ٹی ڈی سی اور ڈسکوز سمیت حکومت کے ماتحت اداروں کی جانب سے الیکٹرک پاور ایکویپمنٹ کی سپلائی کیلیے جاری کردہ ٹینڈرز میں بعض امتیازی و مخصوص شرائط پر متعدد تحفظات کا اظہار کیا۔
جس کا مسابقتی کمیشن نے نوٹس لیااور کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی سیکشن 29 کے تحت معاملے کی منگل 17فروری کو کھلی سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق مذکورہ قانون کے مطابق کمیشن کو اقتصادی ایفیشنسی کے فروغ اور غیرمسابقتی رویے سے صارفین کو تحفظ دینے کے لیے اقتصادی و تجارتی سرگرمی کے تمام شعبوں میں آزادانہ مسابقت کے سلسلے میں انفورسمنٹ، ایڈووکیسی اور تحقیقی کوششوں کو بروئے کار لانے کا اختیار حاصل ہے۔
اس کے علاوہ قانون کی شق29 مسابقتی کمیشن کواختیار دیتی ہے کہ وہ پاکستان میں مسابقت یا ملکی اقتصادی سرگرمیوں پر اثرانداز ہونے والے معاملات کے سلسلے میں سماعت کرے اور کھلے عام معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرے۔ اعلامیے کے مطابق سرکاری خریداریوں میں مساوی مواقع کی فراہمی کی اہمیت کونظرانداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ ملکی جی ڈی پی کے کم وبیش25 فیصد کے برابر ہے، ساتھ ہی سرکاری خریداریوں میںغیرمسابقتی رویے کے خلاف تحفظ بھی ناگزیر ہے کیونکہ شعبے میں صحت مند مسابقت عوام کے پیسے کا ایفیشنٹ اور موثر طریقے سے استعمال یقینی بنانے کیلیے ضروری ہے۔
اس سلسلے میں مسابقتی کمیشن کے دفتر میں چیئرپرسن ودیہ خلیل، رکن مسابقتی پالیسی وتحقیق جوزف ولسن، رکن انضمام وحصول معین باٹلے، رکن اوایف ٹی و ایڈووکیسی شہزاد انصار اور رکن لیگل اینڈکارٹل اینڈ ٹریڈایب یوزز اکرام الحق قریشی سماعت کرینگے پھر کمیشن رائے کا اظہار کریگا جس کے تحت اسٹیک ہولڈرزکے بہترین مفاد میں بجلی آلات کی سرکاری خریداری میں مسابقت کے تحفظ و فروغ کے لیے سفارشات دی جائیں گے۔