اسلام آباد (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت مہنگی بجلی سستی داموں فراہم کرنے کے لیے گھریلو صارفین کو فی یونٹ 5 روپے 10 پیسے کی سبسڈی برداشت کرتی ہے۔ حکومت کے اس اقدام کا عوام کے غریب طبقے کو فائدہ نہ ہونے کے برابر ہے۔اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گھریلو صارفین کو فراہم کردہ بجلی کا فی یونٹ نیپرا کے مطابق اوسط 13 روپے 76 پیسے کا پڑتا ہے لیکن عوام سے اوسط 8 روپے 66 پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی کے بلوں کی وصولیاں کی جاتی ہیں اس طرح حکومت خود 5 روپے 10 پیسے فی یونٹ سبسڈی برداشت کرتی ہے۔
یہ سبسڈی قومی خزانے پر بوجھ بنتی ہے اور گزشتہ 5 سالوں میں حکومت سالانہ 300 ارب روپے اس مد میں جھونک چکی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اس سبسڈی کا معاشرے کے غریب طبقے کو فائدہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ایک اندازے کے مطابق وہ گھر جہاں دو سے زائد اے سی لگے ہیں ان کے ماہانا بل میں حکومت فی کس 6500 روپے سے زائد کی سبسڈی برادشت کرتی ہے جبکہ وہ گھرانے جہاں بامشکل ایک چھوٹا فریج ہو سرکاران کے ماہانہ بلوں میں قومی خزانے سے فی کس 420 روپے کی ادائیگی کرتی ہے۔