16/6/2014 مہمند ایجنسی کی خبریں

مہمند ایجنسی،تحصیل حلیمزئی کے علاقہ شانی خیل میں بجلی کرنٹ لگنے سے ایک جوانسال خاتون جاں بحق۔مرحومہ اپنی کمرے یو پی ایس سے بجلی چالو کرنا چاہتی تھی کہ اچانک اُن کے ہاتھ ننگے تاروں سے چھو گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل حلیمزئی کے علاقہ شانی خیل میں راجہ خان نامی شخص کی جوانسال بیوی اُس وقت بجلی کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگئی۔جب وہ اپنی کمرے میں یو پی ایس سے بجلی چالو کرنا چاہتی تھی۔اور اُن کے ہاتھ بجلی کے ننگے تاروں سے چھو گئے۔ہاتھ چھوتے ہی بجلی نے انہیں ایک زوردار جھٹکا دیا۔جس سے وہشدید زخمی ہوگئی۔تاہم ہسپتال منتقل کرنے سے قبل ہی وہ دم توڑ گئی۔یاد رہے کہ ایجنسی میں بجلی کے طویل ترین بریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے۔اور بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ اپنی ضروریات پورا کرنے کے لیے یو پی ایس اور بیٹری استعمال کررہے ہیں۔جو اکثر اوقات ایسے المناک واقعات کا موجب بن جاتے ہیںَ۔
________________
__________________
2۔مہمند ایجنسی،جامعتہ العلوم الاسلامیہ غلنئی میں دستار بندی کی تقریب منعقد ہوئی۔ 14 خافظ قران اور 44ناظرہ پر ختم القران کرنے والے طلباء کی دستار بند کی گئی۔ دستار بندی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الخدیث مولانا ادریس ،مذہبی امور کے سابقہ صوبائی وزیر امان اللہ حقانی،شیخ جانزادہ،جے یو ائی مہمند ایجنسی کے امیر مولانا محمد عارف حقانی اور مہتمم مولانا سمیع اللہ نے کہا کہ دینی مدارس، علماء کرام اور طلباء کے باعث ساری دنیامیں اسلام کا نام زندہ ہے۔اور جب تک دنیا میں اللہ تعلی کے احکامات اور پیغمبر اسلام کے طریقوں پر عمل ہوگا۔تو دنیا میں قیامت نہیں ائے گی۔انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے ملک کی ازادی کے لیے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں۔اور کفری طاقتوں کا مقابلہ کرکے اسلام کی سربلندی کے لیے کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں۔اور مدارس ہی ملک کو بہترین اور ایماندار قیادت فراہم کر سکتی ہے۔انہوں نے قادیانی عقائد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قادیانی نہ مسلمان ہیں۔اور نہ انہیں ووٹ کا حق حاصل ہے۔تقریب کے اخر میں طلباء 44ناظرہ قران اور 14خافظ قران کی دستار
بندی کی گئی۔