جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شعبہ نشرواشاعت

پشاور( خصوصی رپورٹ)جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخواکے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان نے کہا ہے مرکزی حکومت کو قوم نے امن کیلئے مینڈیٹ دیا تھا اس لئے مرکز کی ذمہ داری تھی کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے قبل پارلیمنٹ سمیت تمام جماعتوں اور قومی قیادت کو اعتماد میں لیتے، آل پارٹیز کانفرنس میں بھی حکومت کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا تھا لیکن اول روز سے مرکزی حکومت اپنی ذمہ داری میں سنجیدہ نہیں تھی۔۔

انتہائی حساس، قومی ایشوز اور ملکی سالمیت و بقاء سے متعلق معاملات اور ایشوز پر سب سے پہلے قوم کو اعتماد میں لینا ضروری ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیر ستان میں جاری آپریشن کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،شبیر احمد خان نے کہا کہ گذشتہ دس سال میں کونسے آپریشن کے مثبت نتائج نکلے ہیں انہوں نے کہا کہ آپریشن تو گذشتہ دس سال سے جاری ہے۔

جس کے ذرئعے ملک و قوم کو لاشوں کے تحفوں کے سوا کچھ نہیں ملا اس وجہ سے گذشتہ انتخابات میں قوم نے مرکزی حکومت کو ان آپریشنوں سے نجات اور ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے بھاری مینڈیٹ دیا لیکن مرکزی حکومت نے قوم کے دئے ہوئے مینڈیٹ کا مزاق اڑا دیا اور امن کی بجائے سابق آمر جنرل پرویز مشرف اور بعد میں اسی پالیسی کو زرداری حکومت نے بھی جاری رکھا اب انہی نواز شریف نے انہی پالیسیوں پر چلتے ہوئے۔

آپریشن کے راستے کو اپنایا جسکے نتیجے میں بدامنی بڑھے گی آپریشن کی وجہ سے محب وطن قبائل کو شدید مشکلات کا سامنا ہے شدید گرمی میں نقل مکانی اور چیک پوسٹوں پر گھنٹوں تک گاڑیوں میں روکھے رکھنے سے متاثرین بدحال ہیں اور ہماری اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان سے قبائل افغانستان کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہیں اور ہم کسی دوسرے ملک میں اپنے لوگوں کی ہجرت کو ملکی سالمیت کیلئے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی پالیسی واضح اور دو توک ہے اب بھی وقت ہے کہ وزیر اعظم فوری طور پر تمام پارٹیوں کا ایک مشترکہ مشاورتی اجلاس طلب کرلیں اور پوری قوم کو اعتماد میں لیں۔

Email: israrullah2000@gmail.com
برائے رابطہ : اسرار اللہ ایڈووکیٹ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی خیبر پختونخوا0300-9002648