بہاولنگر : قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر میاں احسان باری نے کہا ہے کہ ملک میں شفاف، منصفانہ و آزادانہ انتخابات کے لیے الیکٹرانک مشین کا استعمال نہ ہو اتو یہ الیکشن بھی محض فراڈ ہونگے۔
آئین کے مطابق اتفاق رائے سے غیرجانبدار نئے الیکشن کمیشن کی تشکیل کی جائے اورا سے مکمل بااختیار بنایا جائے جو شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے اگر الیکشن ینجرز اور افواج کی نگرانی میں کروائیں جائیں تو موجودہ کرپٹ ،غیر منصفانہ سیاسی نظام صرف ختم ہی نہیں ہو گابلکہ پرانے گھسے پٹے مفاد پرست سیاستدانوں کا بھی اللہ اکبر تحریک بوریا بستر گول کرڈالے گی سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخاب میں ایس ڈی او زاور تحصیلداروں کوپو لنگ اسٹیشنوں پر ذمہ داریاں سونپی جارہی ہیں جبکہ یہی کرپٹ کمیشن مافیاانتظامیہ کے افراد ہی حکمرانوں کے کمائو پتر ہیں اوروزراء کے سرکاری دوروں پر لاکھوں روپے کی دعوتوں کا اہتمام کرتے اوراوپر تک مال پہنچاناہی ان کی اولین ذمہ داری ہے۔
کسانوں کو سہولتیں مہیا کرنے کے اربوں روپوں کے اعلان یلو کیب سکیم کی طرح ڈوب جائیں گے انتظامیہ کے کرپٹ ترین ملازمین ،پٹواری گرداور اور تحصیلدارانہی کسانوںکی امداد کی سفارش کریں گے جوحکومت کے جی حضورہوئے اور ووٹ دینے کا حلف دیامیاں باری نے اس امداد کواونٹ کے منہ میں زیرا قرار دیتے ہوئے اسے انتخاب میں پری پول رگنگ قرار دیا انہوں نے تجویز دی کہ جو سرکاری ملازم یاامیدوار انتخابات میں دھاندلی یا کرپشن میں ملوث ہواسے پولنگ والے دن انتخابی بوتھ کے باہر الٹا لٹکا کرنشان عبرت بنا دیا جائے آخرمیں انہوںنے بتا یا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے پابندی کے باوجودوزرائ،پارلیمانی سیکریٹری گھر گھر پہنچ کر سرکاری امیدواروں کوکامیاب کرانے کی مہم چلارہے ہیںاور مخالف امیدواروں کودھن دھونس کے ذریعے دستبردارہو جانے کے لیے مجبور بھی کر رہے ہیں۔
آخر میں انہوں نے گھریلو گیس کی قیمتوں میں15روپے اضافہ کرنے کوحکومت کی طرف سے”عید پر تحفہ”قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔