اسلام آباد (جیوڈیسک) انتخابی اصلاحات کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق کوئی فیصلہ نہ ہو سکا، کمیٹی کے کنوینر زاہد حامد کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمیشن کی تقرری تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
اصلاحات کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ووٹنگ کا عملی مظاہرہ کر کے دکھایا۔ کمیٹی کنوینر زاہد حامد نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ کمیٹی الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔
الیکشن کمیشن حکام نے ووٹنگ مشن کی خامیوں کا کوئی حل نہیں بتایا، اس کا طرہقہ کار فول پروف تو ہے مگر اسکی گارنٹی کوئی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مشین کی لاگت ساٹھ ہزار سے ستر ہزار روپے ہے۔
زاہد حامد نے مزید بتایا کہ اور ملک بھر میں 275000 مشینیں منگوانی پڑیں گی اور اس پر کروڑوں روپے خرچ ہونگے اس لیے جلدی میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
انھوں نے بتایا کہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن اور تمام سیاسی جماعتوں سے تجاویز مانگ لی ہیں۔ چیف الیکشن کمیشن کی تقرری تک اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے۔