فرانس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانسیسی وزارت خارجہ نے یوکرین کے دارالحکومت سے اپنا سفارت خانہ مغربی شہر لویف منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان نے پیر کے روز مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی بے معنی ہے۔
انہوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ آج رات سلامتی کونسل کی قرارداد میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ شامل ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ماسکو سے منسلک چینل “رشیا ٹوڈے” پر پابندی چند گھنٹوں میں لگ جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس وہ آخری مغربی ملک ہے جس نے یوکرینی دارالحکومت سے اپنا سفارت خانہ منتقل کیا اور بگڑتی ہوئی صورتحال کی روشنی میں ایسا کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب ماسکو نے جوہری ڈیٹرنٹ فورسز کو الرٹ پر رکھنے کا حکم دیا۔
صدر پوتین کی جانب سے اپنے ملک کی جانب مخالفانہ بیانات، مؤقف اور اقدامات کے جواب میں جوہری ڈیٹرنٹ فورسز کو الرٹ رکھنے کے اعلان کے بعد، جرمنی، برطانیہ، یورپی یونین اور نیٹو نے روسی صدر کے الفاظ کی مذمت کی جبکہ کیف نے اسے ایک پاگل پن قراردیا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے پیر کو ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ماسکو کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کی دھمکی پاگل پن ہے۔
انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین پر یہ الزام لگایا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا یوکرینی پڑوسی ایک آزاد ملک ہو۔