استنبول (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معینہ اہداف کے حصول پر ہنگامی حالت کے نفاذ کو ختم کر دیا جائیگا۔
صدر ایردوان نے انقرہ ایوان ِ تجارت میں منعقدہ “حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے زاویے سے 15 جولائی” کے زیر عنوان ایک پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیم فیتو کی خونی بغاوت کی کوشش کے خلاف پیش کردہ مزاحمت اور جدوجہد کی عالمی جمہوریت کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ” 15 جولائی بغاوت کی کوشش بیک وقت ٹھیکہ داروں کے ذریعے عملی جامہ پہنانے کی منصوبہ بندی ہونے والی ملک پر قبضے کی ایک کوشش بھی تھی، باغیوں کے قوم کے خلاف سفاکانہ مؤقف، وحشیانہ اقدامات اور خونریزی نے ان کے اصلی ارادے کو واضح کیا ہے۔ ”
جناب صدر نے مزید کہا کہ مغربی ممالک اکثر و بیشتر ترکی میں ہنگامی حالت کے نفاذ کو ایجنڈے میں لاتے رہتے ہیں تا ہم فرانس میں بغاوت جیسی کوئی چیز وقوع پذیر نہ ہونے کے باوجود بار ہا ہنگامی حالت پر عمل درآمد میں توسیع کی گئی ہے تو اس کے خلاف کسی بھی مغربی ملک نے آواز تک نہیں نکالی۔
صدر ترکی کا کہنا تھا کہ وہ ہمیں یہ کہتے ہیں: ‘ہنگامی حالت کے نفاذ کو کب ختم کریں گے’۔ ہم تمام تر خطرات کا قلع قمع کرنے اور انسداد دہشت گردی کے اہداف کو پا لینے کے بعد اس عمل درآمد کا خاتمہ کردیں گے، یہ سب ہوئے بغیر کوئی بھی ہم سے اس کے خاتمے کی توقع نہ رکھے۔