ہنگامی اجلاس زیر صدارت شیخ خالد صدر پنجاب ٹیچرز یونین تحصیل کروڑ منعقد ہوا
Posted on January 23, 2014 By Majid Khan سٹی نیوز
کروڑ لعل عیسن EDO لیہ پرائمری اور مڈل سکول کے ہیڈ ماسٹروں کو من پسند فرموں سے ناقص فرنیچر کی خریداری پر مجبور کر رہے ہیں۔ جس کے پس پردہ خفیہ مقاصد ہیں۔ EDO لیہ کے اساتذہ کے خلاف غیر قانونی احکامات ناقابل قبول ہیں۔ ضلع لیہ کے اساتذہ گائون ہرگز استعمال نہیں کر سکتے۔ شیخ خالد PTU تحصیل کروڑ۔ تفصیل کے مطابق پنجاب ٹیچرز یونین تحصیل کروڑ ضلع لیہ کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت شیخ خالد صدر پنجاب ٹیچرز یونین تحصیل کروڑ منعقد ہوا۔ جس میں متفقہ طور پر قراردادیں منظور کی گئیں۔ شیخ خالد جاوید نے عہدیداران اور اور اساتذہ کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع لیہ کے تمام اساتذہ کرام گائون ہرگز استعمال نہیں کریں گے۔ ضلع لیہ کے اساتذہ کرام حکومت پنجاب کے ملازم ہیں۔ نہ کہ کسی کے ذاتی ملازم ہیں۔ اس لیئے اساتذہ حکومت پنجاب کے قوانین کے مطابق فرائض منصبی انجام دیں گے۔
خود ساختہ احکامات کے خلاف پنجاب ٹیچرز یونین بھرپور مزاحمت کرے گی۔ صدر PTU نے کہا کہ EDO لیہ پیکج سال 2011 ء مقررہ تاریخ سے دینے کی بجائے اپنی مرضی کرتے ہوئے سال 2014 ء سے دے کر اساتذہ کا مالی استحصال کیا ہے۔ فوری طور پر پیکج 2011 ء سے دینے کے احکامات صادر کیئے جائیں۔ ڈسٹرکٹ لیہ میں دوہری پالیسی اختیار کرتے ہوئے EDO لیہ نے ہائی سکول کے ہیڈ صاحبان کے احتجاج پر ان کو فرنیچر خود خریدنے کے احکامات جاری کیئے جبکہ پرائمری اور مڈل سکول کے ہیڈ صاحبان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا۔
ان کو اپنی من پسند فرموں سے ناقص فرنیچر خریدنے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ ان احکامات کے پس پردہ خفیہ مقاصد ہیں۔ پنجاب ٹیچرز یونین ایسے اقدامات کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ ایسے اقدامات کے خلاف پنجاب ٹیچرز یونین کورٹ میں جائے گی۔ اساتذہ کے خلاف خود ساختہ پالیسیاں ہر گز برداشت نہیں کی جائیں گی۔ پنجاب ٹیچز یونین اساتذہ کے ساتھ ہے۔ اور ہر موقع پر اساتذہ کا دفاع کرے گی۔ اگر اساتذہ کی تذلیل بند نہ کی گئی تو تمام اساتذہ کرام ، ہیڈ صاحبان اور عہدیداران سمیت پانچویں اور آٹھویں کے امتحانات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ اجلاس میں مہر غلام شبیر ، احمد نواز خان ، صادق علی ، نذیر گجر ، منور عباس ، غلام شبیر ، عرفان شاہ ، محمد شریف اور دیگر اساتذہ کرام نے شرکت کی۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com